پاناما لیکس کے حوالے سے نواز شریف اخلاقی طور پر ملزموں کے کٹہرے میں کھڑے ہیں‘ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ شریف خاندان کو 36سال تک قطر میں کاروبار کا کوئی علم نہیں تھا‘ابھی بھی وقت ہے کہ نواز شریف بلاول کے 4مطالبات تسلیم کرلیں

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹرسعید غنی کا بیان

اتوار 20 نومبر 2016 16:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 نومبر2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹرسعید غنی نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کے حوالے سے نواز شریف اخلاقی طور پر ملزموں کے کٹہڑے میں کھڑے ہیں۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ شریف خاندان کو 36سال تک قطر میں کاروبار کا کوئی علم نہیں تھا۔ میڈیا آفس اسلام آباد سے جاری ہونے والے بیان میں سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ قطر کے شہزادے کے ساتھ سیف الرحمن کا نام آ رہا ہے جہاں سیف الرحمن کا نام آئے وہاں سو فیصد جعلسازی کا امکان ہوتا ہے۔

نہیں معلوم کہ سیف الرحمن نے قطر کے شہزادے سے کوئی ہاتھ کیا ہے یا جعلسازی کرتے ہوئے ان کا نام استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے اشارے پر سیف الرحمن نے محترمہ بینظیر بھٹو شہید اور صدر آصف علی زرداری کے خلاف جھوٹے ریفرنس بنائے تھے اور من گھڑت طوطا کہانی کی بنیاد پر عدالتی نظام کا وحشیانہ استعمال کیا تھا۔

(جاری ہے)

سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی ججوں کو کو شہید محترمہ بینظیر بھٹو اور آصف علی زرداری کو سزا دینے پر اکساتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف جس بنیاد پر سیاست کرتے رہے ہیں آج وہی سیاست نواز شریف کے لئے مسئلہ بن گئی ہے اور وہ مکافات عمل کا شکار بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات حزب اختلاف کے تیار کردہ ٹی اوآرز کے ذریعے ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی بھی وقت ہے کہ نواز شریف چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے چار مطالبات تسلیم کرے۔