پانامہ پر پیپلز پارٹی فائنل رائونڈ کھیلے گی ،مولا بخش چانڈیو

وفاقی حکومت اپوزیشن کو سڑکوں پر آنے پر مجبور نہ کرے،اب حکومت کے پاس وقت ہے وہ ہوش کے ناخن لیں ، وفاقی حکومت سندھ سے سوتیلی ماں جیسا سلوک کر رہی ہے ، نون لیگ کی پالیسیاں سندھ میں نواز لیگ کا نام بھی غائب کر دیں گی ،پی پی رہنما

اتوار 20 نومبر 2016 15:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 نومبر2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر راہنما اور مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس کیس کی سماعت ملک میں احتساب کی ابتداء ہے ماضی میں صرف مخالفین کا احتساب ہوتا تھا ، جن شہزادوں نے پانامہ میں اپنے نام کا اعتراف کیا ہے احتساب کا آغاز بھی انہی سے ہونا چاہئے۔

مودی اور نواز شریف نے لاہور میں اپنی پگڑیاں بدلیں دونوں پگڑیاں بدل دوست ہیں ۔انہوں نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ پیپلزپارٹی ایسی کسی تحریک کا حصہ نہیں بنے گی جس سے جمہوریت خطرے میں پڑجائے ۔ عمران خان اکیلے انقلاب لانا چاہتے ہیں تو لے آئیں ۔ پانامہ لیکس پر تمام اپوزیشن پارٹیاں متفق تھیں ہمارے چیئرمین نے بھی سڑکوں پر آنے کی بات کی تھی لیکن پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین نے پہلے ہی تحریک شروع کر دی ۔

(جاری ہے)

ہماری دعائیں ان کے ساتھ ہیں ۔عمران خان کے بعد پانامہ لیکس پر پیپلزپارٹی فائنل رائونڈ کھیلے گی سب کو پتہ چل جائے گا کہ سیاسی وار کیا ہوتا ہے ۔میں عمران خان کی شخصیت کا معترف ہوں وہ کرکٹ کے ہیرو ہیں سیاست کے ہیرو نہیں ۔ پانامہ لیکس حکومت کے گلے کی ہڈی بن گئی ہے اگر اس کی شفاف تحقیق نہ ہوئی تو حکومت کی ہٹ دھرمی تمام جماعتوں کو اکٹھا دھرنے دینے کا جواز بنے گی ۔

مسلم لیگ نون کے تکبر کو شکست ہو رہی ہے ۔ وفاقی حکومت اپوزیشن کو سڑکوں پر آنے پر مجبور نہ کریں ۔ اپوزیشن سڑکوں پر آئی تو حکمرانوں کے لئے حالات اچھے نہیں ہوں گے ۔اب حکومت کے پاس وقت ہے وہ ہوش کے ناخن لیں ۔ہم کہتے ہیں کہ احتساب کا آغاز پانامہ پیپرز سے شروع کیا جائے ۔۔ بلاول کے چار مطالبات نہ مانے گئے تو لانگ مارچ ہو گا ۔ حکومت پانامہ پیپرز کی تحقیقات کے معاملے میں سنجیدہ نہیں بلکہ تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے وزیر اعظم کی تقریروں سے واضح ہے کہ حکومت گن گن کر پورے کر رہی ہے ۔

وزیر اعظم اپنے خاندان کو احتساب کے لئے پیش کرنے کے بجائے اپنے بچائو کی تدبیریں کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ بعض وفاقی وزراء کا رویہ خود حکومت کے لئے سود مند نہیں ۔ مودی اور نواز شریف نے لاہور میں اپنی پگڑیاں بدلیں دونوں پگڑیاں بدل دوست ہیں ۔پرویز رشید کی قربانی سے شاید حکومت کی آزمائش ختم نہ ہو ۔ حکومت توازن برقرار نہیں رکھ پا رہی اور اس سارے صورت حال میں نواز شریف کے نادان مشیروں کا ہاتھ ہے ۔

مسلم لیگ نون کسی غلط فہمی میں نہ رہے کہ اسے کوئی مظلوم نہیں بننے دے گا جو کیا ہے اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو اور عمران خان کی طرف سے استعفے کے مقابلے میں نواز شریف حیران اور پریشان نہ ہوں وہ خود بھی سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سے استعفیٰ مانگ چکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ سے سوتیلی ماں جیسا سلوک کر رہی ہے ۔

نون لیگ کی پالیسیاں سندھ میں نواز لیگ کا نام بھی غائب کر دیں گی ۔نیب اگر پیپلزپارٹی کے خلاف کام کرے تو جائز ہے ا ور آپ کے خلاف کام کرے تو غلط ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان جوان تھے تو نوجوان ان کے ساتھ تھے اب پیپلزپارٹی کی لیڈر شپ جوان ہے اس لئے نوجوان ہمارے ساتھ ہیں پنجاب کی عوام پیپلزپارٹی کے ساتھ ہیں ۔ پیپلزپارٹی جلد پورے پنجاب میں ثابت کرے گی کہ پنجاب ہمارے ساتھ ہے یا نہیں ۔

بلاول بھٹو پنجاب میں ڈائرے جمائیں گے پنجاب کے تمام شہروں میں جلسے کریں گے ۔ عوام سے ملیں گے اور عوام پیپلزپارٹی کی کارکردگی دیکھ کر ووٹ دیں گے اور آئندہ انتخابات میں ملک گیر سطح پر کامیابی حاصل ہو گی اور پیپلزپارٹی ملک بھر میں بڑی پارٹی بن کر ابھرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ نئے گورنر سندھ کی تعیناتی پر پارٹی قیادت کو اعتماد میں نہیں لیا گیا ۔ پیپلزپارٹی کی قیادت سے مشاورت نہیں کی گئی ۔ سابق گورنر سندھ اتنے عرصے تک خاموش تھے وہ جو کچھ بھی برملا بولے ان کی تحقیقاتی ہونی چاہئے اور اس کے نتائج کو عوام کے سامنے لانا چاہئے ۔ (جاوید)