درباروں اور مذہبی عبادت گاہوں کی سکیورٹی کے لئے 14 نکاتی ایس او پی جاری

اتوار 20 نومبر 2016 15:10

رحیم یار خان۔20 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 نومبر2016ء)درباروں اور مذہبی عبادت گاہوں کی سکیورٹی کے لئے 14 نکاتی ایس او پی جاری کر دیاگیا، یہ اقدام بلوچستان میں شاہ احمد نورانی کے دربار پر ہونے والے سانحہ کے بعد اٹھایا گیا ہے ۔ ڈی پی او ذیشان اصغر کی ہدایت پر ضلع بھر میں قائم درباروں کے منتظمین ، متولیان اور گدی نشینوں کی ایک اہم میٹنگ ڈی پی او آفس میں منعقد ہوئی جس میں ڈی ایس پی آرگنائزڈ کرائم رحیم یار خان جمشید علی شاہ نے انچارج سکیورٹی برانچ حسن اقبال کے ہمراہ شرکاء میٹنگ کو آگاہ کیا کہ شاہ احمد نورانی کے دربار پر ہونے والے دہشت گردی کے واقع کے بعد پورے ملک میں درباروں اور مذہبی عبادت گاہوں پر سکیورٹی کی اہمیت روز افزوں ہے جس کے پیش نظر ڈسٹرکٹ پولیس کی جانب سے آپ کو چودہ نکاتی ایس او پی جاری کی جارہی ہے جس پر عمل درآمد کو یقینی بنا کر ہم کسی بھی بڑے حادثے اور سانحے سے محفوظ رہ سکتے ہیں اس لئے زیل نکات پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایس او پی کے مندرجات سے آگاہی فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ضلع کے تمام درباروں کو حساس قرار دیا جا چکا ہے ، جن درباروں پر رش زیادہ ہوتا ہے ان پر مقامی انتظامیہ ، اوقاف سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرائے ، ہر دربار کی چار دیواری آٹھ فٹ یا اس سے زائد ہوگی اور اس کا داخلی و خارجی راستہ ایک ہی ہو گا ، واک تھرو گیٹ ، میٹل ڈیٹیکٹرز اور جامع تلاشی کا انتظام کیا جائے ، دربار کے انتظامیہ پر لازم ہے کہ چوبیس گھنٹے پرائیویٹ سکیورٹی گارڈز موجود رہ کر نگرانی اور تلاشی کو یقینی بنائیں خواتین کی تلاشی کے لئے خواتین رضا کار بھی موجود ہوں ، پرائیویٹ سکیورٹی گارڈز کا بندوبست دربار کی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے ، تمام درباروں پر اہم اور ایمرجنسی نمبروں کی لسٹ نمایاں جگہ پر آویزاں کی جائے گی ، درباروں کی چھتوں اور مین گیٹس پر مورچے قائم کئے جائیں جہاں ہمہ وقت مسلح سکیورٹی گارڈز تعینات کئے جائیں ، درباروں پر روشنی کا مناسب بندو بست کیا جائے ، درباروں پر عرس و محافل قوالی کی آڈیو وڈیو ریکارڈنگ بھی یقینی بنائی جائے جبکہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے دیگر ادارے بھی اپنے فرائض سر انجام دیتے رہیں گے ۔