دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تجویز باہمی رابطوںکے فروغ اور مشترکہ ترقی کی تکمیل کے لیے پیش کی گئی ،چین

سے زائد ممالک اور عالمی تنظیمیںدی بیلٹ اینڈ روڈ میں شریک اور اس کی حامی ہیں،صدر شی جن پنگ ایشیا و بحرالکاہل کو عالمی اقتصادی بحالی میں نئی جان ڈالنے کیلئے کردار ادا کرنا چاہیے، اقتصادی یکجہتیکے فروغ اور کھلے پن پر مبنی معیشت تعمیر کی جائے،باہمی رابطوں،اصلاحات اور تخلیق ، تعاون اور مشترکہ مفادات کو فروغ دیا جائے چینی صدر شی جن پنگ کا ایپک اجلاس سے خطاب

اتوار 20 نومبر 2016 14:10

دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تجویز باہمی رابطوںکے فروغ اور مشترکہ ترقی کی تکمیل ..

لیما(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 نومبر2016ء) چین کے صدر شی جن پنگ نے چین کی کھلے پن کی پالیسی پر قائم رہنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایشیا و بحرالکاہل کو عالمی اقتصادی بحالی میں نئی جان ڈالنے کے لیے رہنما کردار ادا کرنا چاہیے، اقتصادی یکجہتی کو فروغ اور کھلے پن پر مبنی معیشت تعمیر کی جائے،باہمی رابطوں،اصلاحات اور تخلیق ، تعاون اور مشترکہ مفادات کو فروغ دیا جائے،دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تجویز ہی باہمی رابطوں کو فروغ دیتے ہوئے مشترکہ ترقی کی تکمیل کے لیے پیش کی گئی ،اس وقت سو سے زائد ممالک یا عالمی تنظیمیں اس میں شریک اور اس کی حامی ہیں۔

چائنہ ریڈیوانٹرنیشنل کے مطابق پیرو کے دارالحکومت لیما میں منعقدہ ایپک صنعتی و تجارتی سربراہی کانفرنس سے چینی صدر شی جن پنگ نے اپنے خطاب ایشیا و بحرالکاہلی علاقے کو درپیش چیلنجز کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کی ترقی کے لیے نئے تصور ات پیش کیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے چین کی کھلے پن کی پالیسی پر قائم رہنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔انہوں نے کہا کہ ایشیا و بحرالکاہل کو عالمی اقتصادی بحالی میں نئی جان ڈالنے کے لیے رہنما کردار ادا کرنا چاہیئیجس کے لیے انہوں نے چار تجاویز پیش کیں۔

پہلی یہ کہ اقتصادی یکجہتی کو فروغ اور کھلے پن پر مبنی معیشت کی تعمیر کی جائے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک مساویانہ ، باہمی اشتراک اور مشترکہ مفادات پر مبنی علاقائی تعاون کے ڈھانچے کی تشکیل دینی چاہیئے۔دوسری یہ کہ باہمی رابطوں کو فروغ دیا جائے تاکہ مشترکہ ترقی کی تکمیل ہو سکے۔تیسری یہ کہ اصلاحات اور تخلیق کو فروغ دیا جائے۔رکن ممالک کو اقتصادی ڈھانچے کی ترتیب نو کرنی چاہیئے۔

چوتھی یہ کہ تعاون اور مشترکہ مفادات کو فروغ دیاجائے اور شراکت داری کے تعلقات کو گہرائی تک پہنچایا جائے۔ چینی صدر نے کہا 2014ء میں ایپک بیجنگ کانفرنس میں ایشیا و بحرالکاہلی آزاد تجارتی علاقے کی تعمیر کا آغاز کیا گیا تھا یہ ایک حقیقی پیش رفت تھی۔انہوں نے ایشیا و بحرالکاہلی آزاد تجارتی علاقے کی تعمیر پرزور دیااور کہا اس مقصد کو پورا کرنے کے لیے باہمی رابطوں کو فروغ دیا جانا چاہیئے۔

صدر شی نے کہا دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تجویز ہی باہمی رابطوں کو فروغ دیتے ہوئے مشترکہ ترقی کی تکمیل کے لیے پیش کی گئی تھی۔اس وقت سو سے زائد ممالک یا عالمی تنظیمیں اس میں شریک یا اس کی حامی ہیں۔چینی صدر نے ایشیا و بحرالکاہل میں ایک جامع اور مجموعی باہمی رابطوں کے نیٹ ورک کے قیام کی تجویز پیش کی۔انہوں نے کہا کہ ایپک اجلاس اس وقت لاطینی امریکہ میں منعقد ہو رہا ہے اور ہمیں اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بحرالکاہل کے دونوں کناروں کے باہمی رابطوں کو ملانا چاہیئے تاکہ مزید وسیع پیمانے پر اقتصادی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :