دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی تعاون نہایت اہم ہے، امریکا

اتوار 20 نومبر 2016 14:10

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 نومبر2016ء)امریکہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو دہشت گری کو تقویت دینے والا ملک قرار دینے والی تجویز کے برعکس حقیقت یہ ہے کہ جنوبی ایشیائی خطے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی کردار اور تعاون نہایت اہم ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ اپنا دوسرا اور آخری دور جنوری 2017 میں مکمل کر نے والی اوباما انتظامیہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے خاتمے کے لیے پاکستان سے تعاون جاری رکھنے کی تجویز دی ہے کیوں کہ اوباما انتظامیہ اچھی طرح سے جانتی ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان ہی سب سے بہتر آپشن ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی کا کہنا تھا کہ دہشت گرد گروپوں کے خلاف مثر کارروائی کی حکمت عملی سے متعلق امریکی انتظامیہ مسلسل پاکستان سے رابطے میں ہے، ہماری اولین ترجیح دہشت گرد گروپوں کا خاتمہ ہے،پاکستان سے متعلق ہماری ترجیحات میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی ۔

(جاری ہے)

اوباما انتظامیہ کی جانب سے پاکستان کو دہشت گرد ملک قرار دینے والے بل کی حمایت کرنے یا نہ کرنے والے سوال کے جواب میں ترجمان کا کہنا تھا کہ مجوزہ بل کانگریس میں ہے اس وجہ سے اس پر مزید گفتگو نہیں کی جاسکتی۔

جان کربی کا کہنا تھا کہ یہ قیاس آرائی کرنا قبل از وقت ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اس مسئلے سے کس طرح نمٹے گی،لیکن انہیں یقین ہے کہ امریکا اس معاملے پر کوئی بھی فیصلہ کرتے وقت دہشت گردی کیخلاف مثر کارروائیوں اور علاقائی اہمیت جیسے معاملات کو نظر انداز نہیں کرے گی ۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے جنوبی ایشیائی ممالک کو یکجا ہونے پڑیگا ،امریکا اس جنگ میں خطے کے تمام ممالک کی دلچسپی کا خواہاں ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی انتخابات کے دوران پاکستان مخالف مہم کے حوالے سے جواب دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ کی مستقبل کی پالیسیوں سے متعلق کوئی پیش گوئی نہیں کرنا چاہتا۔