پاکستان مشرقی سرحد پر حملوں اور کشیدگی کے باوجود بھارت میں ہونے والی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کریگا‘افغان حکومت افغانستان میں تحریک طالبان پاکستان کے محفوظ ٹھکانے بند کرے‘پاکستان نے ہمیشہ افغانیوں مابین مذاکرات کی حوصلہ افزائی کی ‘افغان حکومت اور طالبان میں تعطل کا شکار مذاکراتی عمل کی بحالی کے عمل میں تعاون کیلئے تیار ہے

اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی کااقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مباحثے میں اظہار خیال

اتوار 20 نومبر 2016 12:10

وشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 نومبر2016ء) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ پاکستان مشرقی سرحد پر حملوں اور کشیدگی کے باوجود بھارت میں ہونے والی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کرے گا‘افغان حکومت افغانستان میں تحریک طالبان پاکستان کے محفوظ ٹھکانے بند کرے‘پاکستان نے ہمیشہ افغانیوں مابین مذاکرات کی حوصلہ افزائی کی ‘افغان حکومت اور طالبان میں تعطل کا شکار مذاکراتی عمل کی بحالی کے عمل میں تعاون کیلئے تیار ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک مباحثے میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کا مقصد افغانستان میں سلامتی اور ترقی کیلئے اپنے عزم کی تجدید کرنا ہے۔

(جاری ہے)

افغان حکومت افغانستان میں تحریک طالبان پاکستان کے محفوظ ٹھکانے بند کرے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مخالف عناصر اور اپنے اداروں کے درمیان روابط ختم کرے ان کا کہنا تھا کہ مشرقی سرحد پر حملوں اور کشیدگی کے باوجود پاکستان نے بھارت میں ہونے والی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد افغانستان میں سلامتی اور ترقی کیلئے اپنے عزم کی تجدید کرنا ہے۔

ملیحہ لودھی نے جنگ سے تباہ حال ملک افغانستان میں پائیدار امن اور استحکام کیلئے مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ طویل عرصے سے جاری مصائب کے خاتمے کیلئے افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات ہی واحد حل ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانیوں کے درمیان مذاکرات کی حوصلہ افزائی کی ہے اور افغان حکومت اور طالبان کے درمیان تعطل کا شکار مذاکراتی عمل کی بحالی کے عمل میں تعاون کیلئے تیار ہے۔