پیپلز پارٹی کا پانامہ کیس میں فریق بن کر حکومت مخالف تحریک شروع کرنے کا فیصلہ

آئندہ انتخابات میں عوام میں اپنی پوزیشن بہتر کرنے کے لیے کھل کر حکومت مخالف کردار ادا کرنے کا فیصلہ، بلاول بھٹو نے باقاعدہ لاہو ر میں ڈیرے ڈال دئیے، پارٹی کے قانونی ماہرین سے مشاورت لطیف کھوسہ کا پیپلز پارٹی کی طرف سے پانامہ ایشو پر سپریم کورٹ جانے کا مشورہ،اعتزاز احسن کی مخالفت آئین کی بعض شقوں پر بھی چیئرمین پیپلز پارٹی کو بریفنگ بھی دی گئی

ہفتہ 19 نومبر 2016 22:25

پیپلز پارٹی کا پانامہ کیس میں فریق بن کر حکومت مخالف تحریک شروع کرنے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 نومبر2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی نے سپریم کورٹ میں پانامہ کیس میں فریق بن کر حکومت مخالف تحریک کے آغاز کا فیصلہ کیا ہے ،تحریک انصاف کی طرف سے سپریم کورٹ میں پانامہ کیس پر کمزور وکالت پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اور آئندہ عام انتحابات سے قبل عوام میں اپنی پوزیشن بہتر کرنے کے لیے کھل کر حکومت مخالف کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے باقاعدہ لاہو ر میں ڈیرے ڈال دئیے ہیں ۔ اس سلسلہ میں ہفتہ کے روز بلاول بھٹو نے پیپلز پارٹی کے قانونی ماہرین سے باقاعدہ مشاورت کی ،لطیف کھوسہ نے پیپلز پارٹی کی طرف سے پانامہ ایشو پر سپریم کورٹ جانے کا مشورہ دیا جبکہ اعتزاز احسن نے مخالفت کی ،بعض قانونی ماہرین نے علیحدہ درخواست دینے کا مشورہ دیا اور مضبوط وکلاء پینل کے ساتھ پانامہ کیس میں فریق بننے کا مشورہ بھی دیا ، اس موقع پر آئین کی بعض شقوں پر بھی چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو بریفنگ دی ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق قانونی ماہرین نے اس موقع پر چیئرمین بلاول بھٹو کو دوران بریفنگ پنامہ ایشو اور کرپشن کیسز پر سپریم کورٹ میں وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف کھل کر سپریم کورٹ میں کردار ادا کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہی سپریم کورٹ پیپلز پارٹی کے وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کے خلاف تو فیصلہ دے سکتی ہے موجودہ وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف کیوں نہیں ،تحریک انصاف کاوکلاء پینل کمزور ہے ،پیپلز پارٹی کو مضبوط ماہرین قانون کے ساتھ سپریم کورٹ میں ضرور جانا چاہیئے ۔

بلاول بھتو نے آئندہ انتحابات سے قبل عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کے لیے اس اقدام کو ضروری قرار دیا اور باقاعدہ حمایت کی ،صوبہ پنجاب کی نئی تنظیم سازی کے بعد پیپلز پارٹی نے اب پنامہ ایشو اور لندن فلیٹس کے حوالہ سے سپریم کورٹ میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے قانونی مشاورت مکمل کر لی ہے ، ذرائع کے مطابق پنامہ کیس کی آئندہ سماعت سے قبل قوی امکان ہے کہ پیپلز پارٹی بھی اس کیس میں اپنے وکلاء کے ساتھ سپریم کورٹ میں فریق بن سکتی ہے ۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پیپلز پارٹی حکومت کے ساتھ کچھ خفیہ ڈیل کے تحت پانامہ ایشو کو پارلیمنٹ کے اندر نمٹانے اور پانامہ کے حوالہ سے پارلیمنٹ کے اندر قانون سازی پر زور دے رہی تھی تاہم اس حوالہ سے پیپلز پارٹی کے اراکین نے اسمبلی کے باہر دھرنہ بھی دیا کہ ان کے چار نکات منظور کیے جائیں جن میں ایک پنامہ بل کی منظوری پارلیمنٹ سے دی جائے جسے عوامی طور پر خفیہ ڈیل قرار دیا جارہا تھا ۔اب بدلتے ہوئے سیاسی منظر کے پیش نظر مستقبل میں اتحابات سے قبل عوامی تائید و حمایت حاصل کرنے اور بطور اپوزیشن کا کردار کھل کر ادا کرنے کے لیے پیپلز پارٹی سپریم کورٹ میں پنامہ کیس پر جا سکتی ہے ۔(عمران چودھری)