موجودہ حکومت ناکام ہو گئی ، وزیر اعظم سے پاناما لیکس کا پوچھوتو ہمیں کہتے ہیں ثابت کرو، ،حکومت چاہتی ہے ایک بھائی گائے کو چارہ ڈالے اور دوسرا دودھ پیے، عام آدمی کے مسائل بڑھ گئے اور نظریاتی تشخص ختم ہو گیا ، تمام سیاسی لیڈر شپ طیب اردوان سے ملنا چاہتی تھی لیکن حکمران انھیں لاہور اپنے گھر لے گئے

ا میر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کانو منتخب امیر جماعت اسلامی اسلام آباد زبیر فاروق کی تقریب حلف برداری سے خطاب

ہفتہ 19 نومبر 2016 20:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 نومبر2016ء) ا میر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم سے پاناما لیکس کا پوچھتے ہیں تو وہ کہتے ہیں آپ ثابت کریں ، حضرت عمر سے بدو نے چادر بارے سوال کیا تو انھوں نے بیٹے کو کہا کہ اسے وضاحت دو ،حکمران دوسروں کو کہتے ہیں کہ پیسے ملک میں لا ?اور خود پیسہ باہر لگاتے ہیں،حکومت چاہتی ہے ایک بھائی گائے کو چارہ دے اور دوسرا دودھ پیے، ایسا نہیں چلے گا،موجودہ حکومت ناکام ہو گئی ہے، عام آدمی کے مسائل بڑھ گئے اور نظریاتی تشخص ختم ہو گیا ، تمام سیاسی لیڈر شپ طیب اردوان سے ملنا چاہتی تھی لیکن حکمران انھیں لاہور اپنے گھر لے گئے۔

وہ ہفتہ کو نو منتخب امیر جماعت اسلامی اسلام آباد زبیر فاروق سے حلف لینے کے بعد تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں تقسیم میں بددیانتی ہے۔ اسلام آباد ہو یا لاہور عام آدمی کو صاف پانی نہیں ملتا اور امیروں کے بچوں کو سکولوں میں دودھ ملتا ہے۔ امیر اور غریب کی تفریق مٹانے کے لیے عوامی حمایت درکار ہے۔

آج ہم وزیر اعظم سے پاناما لیکس کا پوچھتے ہیں تو وہ کہتے ہیں آپ ثابت کریں۔ حضرت عمر سے بدو نے چادر بارے سوال کیا تو انھوں نے بیٹے کو کہا کہ اسے وضاحت دو۔اب ہم کہتے ہیں کہ ایک کمیشن بنایا جائے اور نیب اور ایف آئی اے کو تحقیقات کا موقع دیا جائے۔پی ایم نے تین بار ٹی وی پر کہا کہ احتساب کے لیے تیار ہیں تو پھر کمیشن بنایا جائے۔ تمام سیاسی لیڈر شپ طیب اردوان سے ملنا چاہتی تھی لیکن حکمران انھیں لاہور اپنے گھر لے گئے۔

طیب اردوان کی بھی یہی خواہش تھی ، حکمرانوں نے انھیں اپنا خاندانی مہمان بنا دیا، حکمران دوسروں کو کہتے ہیں کہ پیسے ملک میں لا اور خود پیسا باہر لگاتے ہیں۔ہمارا مسئلہ ہی یئی ہے کہ جو حکمران بنتا ہے اسکی اولاد باہر پڑھتی ہے اور علاج باہر سے کرواتے ہیں۔جماعت اسلامی برسر اقتدار آئی تو معاشی استحصال سے نجات دلائے گی۔ حکومت نے اپوزیشن کے ٹی او آر اور کمیشن پر اپوزیشن کی بات نہیں مانی۔حکومت چاہتی ہے ایک بھائی گائے کو چارہ دے اور دوسرا دودھ پیے۔ ایسا نہیں چلے گا۔موجودہ حکومت ناکام ہو گئی ہے۔ عام آدمی کے مسائل بڑھ گئے اور نظریاتی تشخص ختم ہو گیا۔(ع ع)