بچوں کو درپیش مسائل اور صورتحال میں بہتری لانے میں درپیش چیلنجز پر قابو پانے کیلئے اصلاحات پر عمل پیرا ہے ، پاکستان بچوں کے حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کے کنونشن اور اس کی شقوں پر اصل روح کے مطابق عمل درآمد کے لئے عالمی برادری کے ساتھ ہے،اپنے بچوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ہماری ذمہ داری ہے

وزیراعظم نواز شریف کابچوں کے عالمی دن کے موقع پر پیغام

ہفتہ 19 نومبر 2016 20:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 نومبر2016ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہاہے کہ پاکستان بچوں کے حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کے کنونشن اور اس کی شقوں پر اصل روح کے مطابق عمل درآمد کے لئے عالمی برادری کے ساتھ ہے،اپنے بچوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ہماری ذمہ داری اورا ن کے بہتر ین مفادات کا تحفظ درحقیقت ہمارا آئینی اور قومی فریضہ ہے ، حکومت نے اس سلسلے میں کئی قانون بنائے ہیں ، ملک میں بچوں کو درپیش مسائل اور صورتحال میں بہتری لانے کا بہت بڑا چیلنج درپیش ہے تاہم ہماری حکومت اٴْن چیلنجز پر قابو پانے کے لئے اصلاحات کر رہی ہے۔

بچوں کے عالمی دن کے موقع پراپنے پیغام میں وزیراعظم نواز شریف نے کہاکہبچوں کا دن ہماری زندگیوں کے بڑے اہم ترین او ر کلیدی پہلو بارے حساسیت پیدا کرنے کے سلسلہ میں دٴْنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان بچوں کے حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کے کنونشن اور اس کی شقوں پر اصل روح کے مطابق عمل درآمد کے لئے عالمی برادری کے ساتھ ہے۔اقوام متحدہ کے کنونشن میں بچوں کے حقوق کے بنیادی اصولوں کے بارے میں بتایا گیا ہے بچوں کی بقائ ، ترقی ، تحفظ اور ان کی عملی زندگی میں شرکت کے بارے میں اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق بارے کنونشن میں جو حقوق دیئے گئے ہیں اٴْنہیں یقینی بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔

اپنے بچوں کے بہتر ین مفادات کا تحفظ درحقیقت ہمارا آئینی اور قومی فریضہ ہے بچے کسی بھی معاشرے کاجہاں کمزور طبقہ ہوتے ہیں اسی کے ساتھ ساتھ وہ بہتر مستقبل کو یقینی بنانے کے لئے قیمتی سرمایہ کاری بھی ہوتے ہیں۔اسی تناظر میں ہمیں اپنے بچوں کو سود مند اور مفید شہری بنانے کے لئے بچوں کے حقوق کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کرنا ہو گا۔حکومت نے بچوں کی فحش تصاویر اور بلوغت کی کم از کم عمر میں اضافہ بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے بارے میں فوجداری قانون (دوسرا ترمیمی ) ایکٹ2016ئ نافذ العمل کیا ہے۔

یہ امر میرے لئے باعث مسرت ہے کہ پنجاب اور سندھ نے بچوں کی کم عمری میں شادی پر پابندی کے ایکٹ1929ئ میں ترامیم کی ہیں۔ میں نے انسانی حقوق کے لئے قومی لائحہ عمل کی بھی منظوری دی ہے جس میں بچوں سے امتیازی ، جبری مشقت ، تعلیم اور اٴْن کی فلاح بہبود کے دیگر مسائل وغیرہ حل کئے گئے ہیں مجھے جلد ہی مستقبل میں بچوں کے ایک آزادانہ اور خود مختار قومی کمیشن کے قیام کی اٴْمید ہے۔

ہم یہ بات تسلیم کرتے ہیں کہ ہمیں ملک میں بچوں کو درپیش مسائل اور صورتحال میں بہتری لانے کا بہت بڑا چیلنج درپیش ہے تاہم ہماری حکومت اٴْن چیلنجز پر قابو پانے کے لئے اصلاحات کر رہی ہے۔میں سول سوسائٹی ، غیر سرکاری اداروں، مخیر حضرات ، بین الاقوامی ترقیاتی شراکت داروں ،میڈیا اور کارپوریٹ شعبہ پر زور دیتا ہوں کہ وہ شراکت دار کے طور پر آگے بڑھیں اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے موثر کردار ادا کریں تاکہ پاکستان کو چائلڈ فرینڈلی ملک بنایا جا سکے۔

مجھے یہ جان کر بڑی خوشی ہوئی ہے کہ وزارت انسانی حقوق بھی ملک میں متعلقہ شراکت داروں اور پریکٹیشنرز کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے بچوں کے حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لئے کوششیں کر رہی ہے۔میں وفاقی وزارتوں اور صوبائی حکومتوں پر بھی زور دیتا ہوں کہ وہ بھی قانون سازی انتظامی اور سماجی شعبہ میں اصلاحات کریں تاکہ بچوں کے لئے ماحول کو ساز گار اور بہتر بنایا جا سکے۔ میں بچوں کے حقوق کا اٴْجاگراور ان کا پرچار کرنے کے سلسلہ میں اقوام متحدہ کے اداروں اور غیر سرکاری تنظیموں کی کاوشوں کو سراہتا ہوں۔مجھے اٴْمید ہے کہ وہ اسی جوش و جذبہ کے ساتھ اس مشن پر مسلسل کا ر بند رہیںگے۔