سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی قطر کے چیف جسٹس الشیخ دکتور ثقیل بن سایر الشمری کے ساتھ ملاقات

اسلامی ممالک کو او آئی سی کے پلیٹ فارم پر اپنے اختلافات نظرانداز کرکے متحد ہو جانا چاہیے، ملاقات میں اتفاق

ہفتہ 19 نومبر 2016 19:19

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 نومبر2016ء) امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میرنے پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے قطر کے چیف جسٹس الشیخ دکتور ثقیل بن سایر الشمری کے ساتھ ملاقات کی اور دو طرفہ باہمی امور سمیت عالم اسلام کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا اور اس امر پر اتفاق کیا کہ اسلامی ممالک کو او آئی سی کے پلیٹ فارم پر اپنے اختلافات نظرانداز کرکے متحد ہو جانا چاہیے تاکہ فلسطین اور کشمیر کے مسائل کے حل ہوں سکیں، یمن اور شام میں جنگ اور بدامنی کے بادل چھٹ سکیں، افغانستان‘ عراق اور پاکستان سمیت دہشت گردی کا نشانہ بننے والے مسلم ممالک میں امن لوٹ سکے۔

مرکزاہل حدیث 106راوی روڈ میں ہونے والی ملاقات میں پروفیسر ساجد میر کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام او آئی سی اور مسلمان ملکوں کی حمایت کے منتظر ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ مسلم ممالک کے انتشار کا فائدہ اٹھاتے ہوئے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کا عرصہ حیات تنگ کردیا گیا‘ فلسطین کا مسئلہ حل ہونے میں نہیں آرہا۔ اِدھر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور بربریت میں اضافہ ہورہا ہے۔

حالات کا تقاضا ہے کہ مسلم ممالک اپنی صفوں میں اتحاد قائم کریں تب ہی عالمی برادری سے اپنا موقف منواجاسکتا ہے۔ چیف جسٹس قطر کا کہنا تھا کہ مسلم ممالک کو اپنے ہاں اسلام کے عادلانہ نظام کو فی الفور نافذ کرنا چاہیے تاکہ کمزور اور پسے ہوئے طبقات کے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔قطر کو پاکستان سے بردارانہ تعلقات پر بڑا فخر ہے۔ دونوں ممالک کو تجارت ثقافت اور تعلیم کے شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہیے۔ملاقات میں سینئر نائب امیر مولانا علی محمد ابوتراب، قاری صہیب میرمحمد ی،حاجی عبدالرزاق،حاجی نذیر انصاری، ڈاکٹر عبدالغفور راشد، حافظ عبدالغفار،پروفیسر عبدالرحمن لدھیانوی، رانا نصراللہ خاں،حافظ بابر فاروق رحیمی بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :