آزادکشمیرکے کئی ممبران اسمبلی مقروض نکلے‘ نہ ذاتی مکان نہ گاڑی

ایک پٹرول پمپ‘ میرپور میں 3 کروڑ مالیت کے مشترکہ مکان میں حصہ دار ‘80 لاکھ روپے کا پلاٹ ‘چکسواری میں 16 کنال کا پلاٹ ہے‘میرپور سیکٹر F-1 میں ایک کروڑ 26لاکھ روپے کا پلاٹ اور 4 کروڑ 63 لاکھ روپے کا ایک رہائشی گھر رکھنے والے چوہدری سعید بھی انتخابی گوشواروں میں مقروضوں کی فہرست میں شامل

ہفتہ 19 نومبر 2016 18:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 نومبر2016ء) آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کے 49 ارکان میں سے ایک رکن دو کروڑ 41 لاکھ روپے کا مقروض ہے جبکہ ایک کو دو کروڑ 14 لاکھ روپے کی آمدنی متوقع ہے۔ مقروض ارکان اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے ممبر اسمبلی چوہدری سعید بھی شامل ہیں۔ چوہدری سعید کے نام میرپور میں ایک پٹرول پمپ، میرپور میں 3 کروڑ روپے مالیت کے مشترکہ مکان میں حصہ دار ہیں جبکہ 80 لاکھ روپے کا ایک پلاٹ بھی ان کے نام ہے۔

اس کے علاوہ چکسواری میں ان کا 16 کنال کا ایک پلاٹ ہے۔میرپور سیکٹر F-1 میں ایک کروڑ 26لاکھ روپے لاگت کا ایک پلاٹ اور 4 کروڑ 63 لاکھ روپے کا ایک رہائشی گھر بھی ہے۔ ان کی اہلیہ کی ملکیت میں 35 لاکھ کے زیورات ہیں۔ ان کے ایک بینک اکاؤنٹ میں 2لاکھ 31 ہزار روپے ہے۔

(جاری ہے)

سٹاک شیئرز میں 5 کروڑ 48لاکھ کے شیئرز ہیں۔ ان کے نام 2 کروڑ 13لاکھ کا ذاتی قرضہ اور 28 لاکھ کا بینک قرضہ بھی ہے۔

چوہدری سعید کی ماہانہ آمدنی 2 لاکھ روپے ہے۔انہوں نے گذشتہ مالی سال کے دوران 6لاکھ پندرہ ہزار ٹیکس ادا کیا۔ ان کی بیٹی کے سالانہ تعلیمی اخراجات 7لاکھ ہیں۔ انتخابی گوشوارے کے مطابق ان کے پاس کوئی ذاتی گاڑی نہیں ہے۔ متوقع آمدنی والے رکن اسمبلی راجہ عبدالقیوم خان ہیں۔۔ ممبر قانون ساز اسمبلی راجہ عبدالقیوم خان کی 50 کنال وراثتی زمین، مظفرآباد میں ایک مکان، آبائی قصبے اعوانی بھوں میں ایک عدد کچا مکان، رشید آباد میں ایک پختہ مکان، ڈنہ میں ایک عدد پختہ مکان بھی ہے۔

مظفرآباد میں 3 کنال اراضی، محکمہ تعلیم کو فروخت کر چکے ہیں۔ ان کے گھر میں 7تولے سونا بھی ہے۔ ان کے پاس ٹویوٹا لینڈ کروزر ہے۔ مظفرآباد میں کنگ عبداللہ یونیورسٹی کو زمین کی فراہمی کے عوض انہیں 2 کروڑ 14 لاکھ روپے کی آمدنی متوقع ہے۔ مظفرآباد میں ان کے دو اکاؤنٹ ہیں۔ تاہم انہوں نے ان اکاؤنٹس میں جمع شدہ رقم کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔

راجہ عبدالقیوم خان کے نام ایک عدد ڈبل بیرل 12 بور بندوق بھی ہے۔ ان کے پاس نیشنل ٹیکس نمبر ہے تاہم انہوں نے ٹیکس ادائیگی کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔ ان کی ماہانہ آمدنی ایک لاکھ روپے ہے۔ انتخابی گوشوارے کے مطابق رکن اسمبلی یاسین گلشن نے مکان کی تعمیر کے سلسلے میں 10 لاکھ روپے بینک سے قرضہ لے رکھا ہے۔ ان کے پاس نیشنل ٹیکس نمبر ہے اور نہ ہی انہوں نے ٹیکس ادائیگی کی تفصیلات ظاہر کی ہیں۔

متعلقہ عنوان :