کرپشن پاکستان کو درپیش بڑے چیلنجوں میں سے ایک ہے ،ْ نمٹنے کیلئے نچلی سطح سے قومی سطح تک عزم کی ضرورت ہے ،ْ عتیق الرحمن

بدعنوانی کی کثریت کا خاتمہ ہو جائے تو ملک کا ہر شعبہ ترقی کی تیز ترین شاہراہ پر گامزن ہوسکتا ہے ،ْ ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی

ہفتہ 19 نومبر 2016 16:37

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2016ء) قومی احتساب بیورو راولپنڈی کے ڈائریکٹر جنرل عتیق الرحمان نے کہا ہے کہ کرپشن پاکستان کو درپیش بڑے چیلنجوں میں سے ایک ہے جس سے نمٹنے کیلئے نچلی سطح سے قومی سطح تک ایک عزم کی ضرورت ہے ،ْ بدعنوانی کی کثریت کا خاتمہ ہو جائے تو ملک کا ہر شعبہ ترقی کی تیز ترین شاہراہ پر گامزن ہوسکتا ہے ،وہ ہفتہ کو یہاں نیب راولپنڈی کے زیر اہتمام پوسٹر و پینٹنگ مقابلے کے شرکاء سے خطاب کر رہے تھے ۔

انہوں نے زور دیا کہ یہ بات انتہائی اہم ہے کہ نوجوان نسل ملک سے کرپشن کے خاتمے کی مہم میں نیب کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ، یہ حوصلہ افزاء ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن قوم کے سماجی اقدار کو کھا رہی ہے ۔ اگر قوم کرپشن کی لعنت کو ختم کرنے کے قابل ہو جاتی ہے تو ملک میں ہر شعبہ میں تیزی سے ترقی ممکن ہوسکتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عوام کو اس بات پر یقین رکھنا چاہئے کہ کرپشن کا خاتمہ معاشرہ کے ہر طبقہ کی شرکت سے ہی ممکن ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشروں میں بدعنوانی کا تسلسل معاشرے کے چہرے کیلئے بڑا خطرہ ہے ۔ معاشرے میں غربت ، آمدن میں عدم تفاوت ، ماحولیات ، شہریوں کیلئے عوامی خدمات کی فراہمی اورامن و استحکام برقرار رکھنے کیلئے اس کا خاتمہ ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن پاکستان کی ترقی اور مالی استحکام کیلئے ایک سنگین خطرہ ہے ۔ اس سے عوامی اعتماد ، قانون کی حکمرانی ، مسابقت ،کراس باڈر سرمایہ کاری و تجارت اور وسائل کی تخصیص تباہ ہو رہی ہے ۔

ڈی جی نے کہا کہ کرپشن نہ صرف ایک اخلاقی مسئلہ ہے بلکہ کے اثرات معیشت پر بھی پڑے ہیں ۔کرپشن کی وجہ سے عوام کو کم تعلیم ، پانی تک کم رسائی اور صحت اور ہائوسنگ کی کم سہولیات میسر ہیں انہوں نے کہا کہ سول سوسائٹی ، ماہرین تعلیم ، حکومت اور کاروباری طبقات مل کر ملک کو کرپشن سے پاک کر سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :