پانامہ لیک کی کشتی کا صرف ملاح نہیں کشتی پار لگتی نظر نہیں آرہی ‘معاملہ عدالت اور ملک سے باہر جاتا نظر نہیں آرہا ہے ‘ جائیدادیں بھی باہر اور بچوں کیخلاف کیس ہے وہ بھی ملک میں نہیں ہوتے ‘دنیا میں کہیں ’’فوٹو کاپی ‘‘پر کیس آگے نہیں بڑھتے ثبوتوں کی ضرورت ہوتی ہے ‘ اگرپانامہ لیکس کا کیس حل کر نا ہے تو سب کو ملکر بیٹھ کر اس کو حل کر نا ہوگایہ پھر پار لیمنٹ میں ہی حل ہو سکتا ہے ‘ ہر چیز کو عدالت میں لے جانا اچھی بات نہیں‘ ‘(ن) لیگ کیلئے اچھا ہو گا وہ بلاول بھٹو کے 4مطالبات کو تسلیم کر لیں ورنہ دما دم مست قلند ر ضرور ہوگا ‘پانامہ لیکس سمیت کسی بھی کیس میں سفارتکار سے تفتیش نہیں کی جاسکتی ‘جہا نگیر بدر نے جمہو ریت اور ملک کیلئے قر بانیں دیں انکے نام پر لاہور کی کسی سڑک کا نام رکھنا چاہیے

پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمن ملک کی میڈیا سے بات چیت

ہفتہ 19 نومبر 2016 14:40

پانامہ لیک کی کشتی کا صرف ملاح نہیں کشتی پار لگتی نظر نہیں آرہی ‘معاملہ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 نومبر2016ء) پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ پانامہ لیک کی کشتی کا ملاح ہی نہیں مجھے یہ کشتی پار لگتی نظر نہیں آرہی ‘ کیس کا معاملہ عدالت اور ملک سے باہر جاتا نظر نہیں آرہا ہے ‘کیونکہ جن جائیدادیں بھی باہر ہیں اور جن بچوں کے خلاف کیس ہے وہ بھی ملک میں نہیں ہوتے ‘دنیا میں کہیں بھی ’’فوٹو کاپی ‘‘پر کیس آگے نہیں بڑھتے ثبوتوں کی ضرورت ہوتی ہے ‘پانامہ لیکس کا کیس حل کر نا ہے تو سب کو ملکر بیٹھ کر اس کو حل کر نا ہوگا یہ پھر پار لیمنٹ میں ہی حل ہوسکتا ہے ‘ہر چیز کو عدالت میں لے جانا اچھی بات نہیں‘ ‘(ن) لیگ کیلئے اچھا ہو گا وہ بلاول بھٹو کے 4مطالبات کو تسلیم کر لیں ورنہ دما دم مست قلند ر ضرور ہوگا ‘پانامہ لیکس سمیت کسی بھی کیس میں سفارتکار سے تفتیش نہیں کی جاسکتی ‘جہا نگیر بدر نے جمہو ریت اور ملک کیلئے قر بانیں دیں انکے نام پر لاہور کی کسی سڑک کا نام رکھنا چاہیے ۔

(جاری ہے)

ہفتے کے روز جہا نگیر بد ر کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کے بعد سینیٹررحمن ملک نے کہا کہ ہم تحر یک انصاف والوں کو یہ کہتے رہے ں کہ وہ پانامہ لیکس کا کیس سپر یم کورٹ میں لے جانے کی بجائے اس پر پار لیمنٹ میں بات کر یں کیونکہ ہر معاملہ عدالت میں لے جانا اچھی بات نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کا معاملہ عدالتی کاروائی سے باہر جاتا نظر آرہا ہے اور یہ معاملہ آخر کار پار لیمنٹ میں ہی ہو حل ہو سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کیس میں جن بچوں کی بات کی گئی ہے وہ بھی ملک سے باہر ہیں اور جو جائیداد بنی وہ بھی ملک سے باہر ہیں کبھی کوئی کیس فوٹو کاپیوں سے آگے نہیں چلتا اس کیلئے ثبوتوں کی ضرورت ہے اور نوازشر یف کہتے ہیں انکا پانامہ لیکس میں نا م ہی نہیں تو پھر یہ کیس کیسے چلے گا یہ کیس ملک سے باہربھی نکلتا نظر آرہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پیپلزپارٹی کی4مطالبات میں سے کچھ کو تسلیم کر نے کی بات کی ہے ہم سمجھتے ہیں پانامہ لیکس کا مسئلہ ہی بلاول بھٹو کے مطالبات کی منظور ی سے ممکن ہوسکتا ہے ۔