کالز سنٹرز میں رات کو کام کرنے والے اکثر نوجوانوں میں کوکین، حیش اور ہیروئین کا استعمال کرتے ہیں ‘ ذوالفقار حسین

نشہ کے اخراجات پورا کرنے کے لیے ساتھ کام کرنے والی لٹرکیوں کو بھی منشیات کا عادی بنالیتے ہیں ‘تقریب سے خطاب

جمعہ 18 نومبر 2016 20:07

کالز سنٹرز میں رات کو کام کرنے والے اکثر نوجوانوں میں کوکین، حیش اور ..

ؒلاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 نومبر2016ء) کنسلٹنٹ انسداد منشیات مہم سید ذوالفقار حسین نے کہاہے کہ اکثر کالز سنٹرز میں رات کو کام کرنے والے نوجوان لڑکے کوکین، حیش اور ہیروئین کا استعمال کرتے ہیں نشہ کے اخراجات پورا کرنے کے لیے ساتھ کام کرنے والی لٹرکیوں کو بھی منشیات کا عادی بنالیتے ہیں ۔یہ بات انہوں نے ڈرگ ایڈوائزیریریننگ حب میں منشیات کے خلاف منعقدہ رویو پروگرام کے موقع پر اپنے خطاب میں کہی جس کے مہمانان خصوصی سابق ڈپٹی ڈاریکٹر جنرل سید حسن اعجاز کاظمی اور ایشا لنک نیٹ ورک لندن کے سربراہ شوکت نواز خان تھے ۔

اس موقع پر ڈاکٹر اکرام، کونسلر ناصرہ ناہید کبرا امتیاز اور عائشہ خاتون نے بھی خطا ب کیا۔ سید ذوالفقار نے کہا کہ رات کی قدرتی نیند پوری نہ ہونا اور مسلسل کام کی زیادتی کی وجہ سے کالز سنٹرز میں کام کرنے والے پہلے سگریٹ شراب اور چرس کا سہاراہ لیتے ہیں جو بعد میں ان کا جسم ہارڈ نشہ پر انحصار کرتا ہے ۔

(جاری ہے)

سید ذوالفقار نے مذید کہا کہ ہمارا کام معاشرے میں منشیات سے پیدا ہونے والی غلط چیزوں کی نشاندہی کرنا ہے بعض لوگ ہماری باتوں کا برا مناتے ہیں لیکن ہم سچی بات کہنے سے کسی سے نہیں ڈرتے ۔

انہوں نے کہا کہ لاہور میں نشہ کا استعمال بہت زیادہ ہے صحیح منصوبہ بندی وسائل کی کمی اور کام نہ کرنے کا بہانہ کب تک عوام کو دھوکا دیا جاتا رہے گا۔ شراب اور چرس کی فروخت اور ان کا استعمال ہماری زندگی کا حصہ بن چکا ہے ۔اس موقع پر شوکت نواز نے کہا کہ ہم اپنی نوجوان نسل کو کس کے رحموں کرم پر چھوڑ رہے ہیں ہم تو اب نشہ کے استعمال کی وجہ سے یورپ کو بھی پھچے چھوڑ دیا ہے انہوں نے لاہور میں منشیات کے خلاف جاری پراجیکٹ کے کام کو سراہا۔

متعلقہ عنوان :