سپیکر سند ھ اسمبلی کا ڈاکٹر ارباب غلام رحیم کی ایوان سے مسلسل غیر حاضری کا نوٹس لیتے ہوئے سخت برہمی کا اظہار

یہ بڑی نامناسب بات ہے ارباب غلام رحیم گذشتہ 8 سالوں کے دورران محض ایک یا دو مرتبہ ایوان میں آئے ہیں،آغا سراج درانی

جمعہ 18 نومبر 2016 18:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 نومبر2016ء) سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی اور پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے حکومت ارکان نے سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ اور رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر ارباب غلام رحیم کی ایوان سے مسلسل غیر حاضری کا نوٹس لیتے ہوئے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے ۔ جمعہ کو ایوان کی کارروائی کے دوران جب ڈاکٹر ارباب غلام رحیم کی جانب سے دی جانے والی رخصت کی درخواست زیر غور آئی تو اسپیکر آغا سراج درانی نے اسے منظوری کے لیے ایوان میں پیش کیا ، جس پر پیپلز پارٹی کے ارکان نے نہیں نہیں کی آوازیں بلند کیں ۔

جس پر اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا کہ یہ بڑی نامناسب بات ہے کہ ارباب غلام رحیم گذشتہ 8 سالوں کے دورران محض ایک یا دو مرتبہ ایوان میں آئے ہیں ۔

(جاری ہے)

اسپیکر کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے ارباب غلام رحیم کو منتخب کیا ہے اور ووٹ دیئے ہیں ، ان کا کیا قصور ہے ۔ اگر ارباب صاحب کے پاس ایوان میں آنے کا وقت نہیں ہے تو وہ استعفیٰ دے کر اپنے بیٹے یا بھائی کو ممبر بنا دیں ۔

اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے کئی ارکان اپنی نشستوں سے اٹھ کر کھڑے ہو گئے ۔ وہ اس حوالے سے کچھ کہنا چاہتے تھے لیکن اسپیکر نے انہیں بولنے کی اجازت نہیں دی ۔ بعد ازاں صوبائی وزیر پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ اگر ارباب صاحب ایوان میں آئے تو بہتر ہوتا ۔ چلیں اب ان کی درخواست آ گئی ہے تو اسے منظور کر لیں ۔ نثار کھوڑو کے یہ کہنے کے باوجود پیپلز پارٹی کے اکثر ارکان ارباب رحیم کی رخصت کی درخواست منظور کرنے کے حق میں نہیں تھے اور وہ نہیں نہیں کی آوازیں لگاتے رہے ۔ بعد ازاں اسپیکر نے ارباب غلام رحیم ، میر اللہ بخش تالپور ، میر ہزار خان بجارانی ، قمر عباس رضوی ، عظیم فاروق اور سلیم راجپوت کی جانب سے دی جانے والی رخصت کی درخواستیں منظور کر لیں ۔