لاہور ہائیکورٹ نے محکمہ صحت پنجاب کے بجٹ، ڈاکٹرز کی خالی سیٹوں ، اصل گریڈ اور موجودہ تعیناتی کے گریڈ کی تفصیلات، زیر التواء محکمانہ، نیب اور اینٹی کرپشن انکوائریوں کا ریکارڈ طلب کر لیا

جمعرات 17 نومبر 2016 20:13

لاہور۔17 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 نومبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے محکمہ صحت پنجاب میں تعیناتیوں کے حوالے سے دائر درخواست پر تمام گریڈوں اور موجود ہ پوزیشن کی تمام تفصیلات طلب کر لیں ہیں۔ عدالت نے کہا کہ ملک میں غریب آدمی کو علاج کی مناسب سہولیات میسر نہیں ، محکمہ صحت کا بجٹ دوسرے منصوبوں پر لگایا جا رہا ہے۔ جمعرت کو جسٹس محمد قاسم خان نے کیس کی سماعت کی۔

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن پنجاب کے صدر ڈاکٹر اظہارچوہدری کے وکیل میاں بلال بشیر نے موقف اختیار کیا کہ پنجاب بھر میں ڈاکٹرز کی ہزاروں سیٹیں خالی ہیں انہیں فوری طور پر مکمل کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ عدالتی حکم پر محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے مبہم جواب داخل کرنے پر عدالت نے سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال بجٹ میں ڈاکٹروں کی خالی سیٹیں پر کرنے کے لئے بجٹ مختص کیا جاتا ہے مگر ان سیٹوں کو پر نہیں کیا جاتا۔

(جاری ہے)

عدالت نے محکمہ صحت پنجاب کے لئے سال 2014-15 کے لئے مختص بجٹ کی تفصیلات، صوبہ بھر میں گریڈ سترہ,اٹھارہ اور انیس میں ڈاکٹرز کی خالی سیٹوں کا ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے محکمہ صحت پنجاب میں چڑاسی سے لے کر سیکرٹری صحت کے اصل گریڈ اور موجودہ تعیناتی کے گریڈ کی تفصیلات کے علاوہ محکمہ صحت کے ملازمین اور ڈاکٹروں کے خلاف زیر التواء محکمانہ انکوائریوں، نیب اور اینٹی کرپشن میں زیر التواء انکوائریوں کا ریکارڈ بھی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب سے محکمہ صحت میں ڈاکٹروں کی زیرالتواء ترقیوں کی رپورٹ اور ترقیوں کے حوالے سے کئے جانے والے تمام اجلاسوں کی تفصیلات بھی عدالت میں طلب کرلیں،عدالت نے کیس کی مزید سماعت سات دسمبر تک ملتوی کر دی۔