یونیسکو کے تعاون سے ملکی سطح پر پہلی کلچر پالیسی سازی ورکشاپ کا انعقاد

پہلی مرتبہ ثقافت کو ملکی تخلیقی معیشت ،پاکستان میں پائیدار ترقی کیساتھ منسلک کرنا ہے ،یہ صوبائی حکومت کا تاریخی اقدام ہے ، ویبیکی جنسن ثقافتی پالیسی سازی ورکشاپ کا مقصد کلچر کی حفاظت ، ترویج سمیت سماجی ، معاشرتی اور اقتصادی کردار کو اجاگر کرنا ہے ، عادل صافی

جمعرات 17 نومبر 2016 18:42

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2016ء) پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک جمہوری ، شفاف، سیاست سے بالاتر اور صحیح معلومات پر مبنی کلچرل پالیسی سازی کے طریقے کار کا آغاز کیا گیا ہے جو کہ اس سے قبل نہ تو ملکی سطح پر ممکن ہو سکا اور نہ ہی کسی صوبہ نے اس قسم کا اقدام اٹھایا ہے، اس سلسلے میں گزشتہ روز یونیسکو اور سنٹر فار کلچر اینڈ ڈیویلپمنٹ کے تعاون سے ڈائریکٹریٹ آف کلچر کیلئے پشاورمیں 2روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا جس میں پیرس یونیسکو ہیڈکوارٹر کے نمائندے انڈریو سینئر(Andrew Senior) ، یونیسکوپاکستان میں نمائندہ ڈائریکٹر ویبیکی جنسن(Vibeke Jensen) ،ڈپٹی سیکرٹری محکمہ سیاحت ، ثقافت ، کھیل و امور نوجوانان عادل صافی، تعلیمی اداروں، دانشوروں ، صحافی ، یوتھ ، خواتین سمیت مختلف حکومتی اداروں سے تعلق رکھنے والی شخصیات اور سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی،ورکشاپ میں پہلی مرتبہ ثقافت کو ملکی تخلیقی معیشت اور پاکستان میں پائیدار ترقی کے ساتھ منسلک کیا گیا اور اس میں یونیسکو 2005 ثقافتی اظہار کے تحفظ اور فروغ پر کنونشن کو بھی شامل کیا گیا جس میں یونیسکو کے وفد نے پالیسی سازی کے بارے میں تفصیلی طریقہ کار ، معلومات اور اہم جز سے آگاہ کیا اور کہا کہ ساری دنیا اور خاص کر پاکستان میں تخلیقی معیشت کی بڑھتی ہوئی اہمیت ہے ،افتتاحی روزتقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی سیکرٹری عادل صافی نے ثقافت کے تنائو ، حفاظت اور ترویج پر خصوصی زور دیااورکہا کہ ثقافت کی سماجی ، معاشرتی اور اقتصادی کردار کو اجاگر کرنا ہے، انہوں نے شراکتی پالیسی کے پہلے مرحلے میں شرکت کرنے والے تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہا ، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یونیسکوکی پاکستان میں ڈائریکٹر ویبیکی جنسن نے خیبرپختونخوا حکومت کی جمہوری ، شفاف اور باخبر طریقے سے کلچر پالیسی بنانے کے طریقے کار کو سراہا اور بھرپور تعاون کا یقین دلاتے ہوئے اس بات کو تسلیم کیا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے میرٹ پر پالیسی سازی کا طریقہ شروع کیاجو کہ خوش آئند اقدام ہے، اس موقع پر پنجاپ کلچر ڈیپارٹمنٹ سے شریک کنسلٹنٹ ماریہ گلریز نے کہاکہ پالیسی سازی کا عمل بہت ضروری ہے یہ پہلے اور پاکستان کی سطح پر ہونا چاہیے تھا تاہم صوبہ خیبرپختونخوا نے اس کی شروعات کی جو اچھا اقدام ہے ابھی تک وفاقی سطح پر کوئی ثقافتی پالیسی نہیں اور کلچر ہی سب صوبوں اور نسلوں کو اکٹھا کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ، ورکشاپ میں شریک زبیر تورولی کا کہنا تھا کہ کلچر پالیسی کو صرف کاغذات تک نہیں ہونا چاہیے بلکہ اس کو معیشت کیساتھ منسلک کیا جانا چاہے جس سے ہمارا کلچر بھی محفوظ ہو گااور ہمارے فنکاروں ، یوتھ اور آنے والی نسلوں کو نوکریوں سمیت مختلف مواقع میسر ہونگے ۔

متعلقہ عنوان :