شامی فو رسز کی حلب پربمبا ری ، 21افراد ہلاک

حملے میں بچو ں کے ہسپتال، بلڈ بینک اور ایمبولینسوں کو نشا نہ بنا یا گیا ، ہلاک ہو نے والو ں میں 5 بچے بھی شا مل ہیں ،سیرئین آبزرویٹری

جمعرات 17 نومبر 2016 18:11

دمشق (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 نومبر2016ء) شامی حکومت کے طیاروں اور توپخانے نے حلب میں باغیوں کے زیر قبضہ مشرقی علاقے میں ایک ہسپتال، بلڈ بینک اور ایمبولینسوں پر بمباری کی ہے۔برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم سیرئین آبزرویٹری کے مطابق اس حملے میں کم سے کم 21 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں پانچ بچے بھی شامل ہیں۔سیرئین آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ شامی طیاروں نے میزائل داغے، ہیلی کاپٹروں کے ذریعے بیرل بم گرائے گئے جب کہ توپخانے کی مدد سے متعدد علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔

دی انڈیپینڈنٹ ڈاکٹرز ایسویسی کا کہنا ہے کہ بایان نامی بچوں کا ہسپتال اس حملے میں بری طرح تباہ ہو گیا ہے۔تنظیم نے ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حاتم کے حوالے سے بتایا ہے کہ وہ ہسپتال کے طے خانے میں پھنسے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر حاتم کے بقول ' جہازوں کی پروازیں جاری ہیں، ہم باہر نہیں نکل سکتے تاہم خود کو کمرے میں محفوظ سمجھتے ہیں۔شام کے سول ڈیفینس سے تعلق رکھنے والے امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ اس حملے میں طبی عملے کا ایک رکن بھی ہلاک ہو گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق حلب کے مغرب میں بھی فضائی کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔واضح رہے کہ شامی حکومت اور اس کے اتحادی روس نے منگل سے حلب میں باغیوں کے خلاف فضائی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔روس نے شام کے دیگر علاقوں میں سرگرم جہادی گروپوں کے خلاف بڑے آپریشن کا اعلان کیا ہے۔شام میں موجود روسی بحری بیٹرے سے لڑاکا طیاروں نے بحیرہ روم کے مشرق سے پہلی بار فضائی کارروائی کا آغاز کیا ہے۔

شامی افواج نے دو ہفتوں کے محاصرے کے بعد رواں برس 22 ستمبر کو حلب کے مشرق میں باغیوں کے زیرِ قبضہ علاقوں پر ایک بڑی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔اس کارروائی کے بعد شامی افواج نے ایران کے حمایت یافتہ شیعہ ملیشیا اور روس کے فضائی حملوں کی مدد سے باغیوں کو کئی مقامات سے دور دراز علاقوں میں دھکیل دیا تھا۔شامی حکومت اور اس کے اتحادی روس نے رواں برس 18 اکتوبر کو حلب میں عام شہریوں اور باغیوں کو حلب چھوڑنے کی اجازت دینے کے لیے فضائی حملوں کو روک دیا تھا تاہم بہت کم افراد نے اس پر عمل کیا تھا۔

اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ کئی ہفتوں کی فضائی بمباری اور شیلنگ کی وجہ سے حلب کے مشرق میں 700 سے زائد عام شہری ہلاک ہو گئے تھے جب کہ راکٹ حملوں کی وجہ سے حکومت کے زیرِ قبضہ علاقوں میں بھی سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔شام میں پانچ برس سے جاری لڑائی میں اب تک 250,000 سے زیادہ افراد ہلاک اور تقریباً ایک کروڑ 20 لاکھ نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :