جموں و کشمیر کے مسئلہ پر ترکی پاکستان کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا، مسئلہ کشمیر کو بات چیت کے ذریعے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں لائن آف کنٹرول پر کشیدگی اور جانوں کے ضیاع پر بہت تشویش ہے

ترک صدر رجب طیب اردوان کی وزیراعظم محمد نواز شریف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس

جمعرات 17 نومبر 2016 16:52

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 نومبر2016ء) ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے مسئلہ پر ترکی پاکستان کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا، مسئلہ کشمیر کو پاک۔بھارت بات چیت کے ذریعے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بات جمعرات کو یہاں وزیراعظم ہائوس میں وزیراعظم محمد نواز شریف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہی۔

ترک صدر نے کہا کہ ہم مسئلہ کشمیر پر بھرپور حمایت جاری رکھیںگے جیسا کہ ترکی کشمیر کے بارے میں او آئی سی رابطہ گروپ کا موجودہ صدر بھی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ کشمیر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلہ کو ایک ایسے حل کی ضرورت ہے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کے میکنزم پر مبنی ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کشمیری بہن بھائی ایک ایسے نکتہ پر پہنچ چکے ہیں جنہیں ہم مزید نظر انداز نہیں کر سکتے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایل او سی پر بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے رجب طیب اردوان نے کہا کہ ہمیں لائن آف کنٹرول پر کشیدگی اور جانوں کے ضیاع پر بہت تشویش ہے اور ہم اس پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے اس موقع پر کہا کہ ملاقات کے دوران انہوں نے صدر رجب طیب اردوان کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل سنگین خلاف ورزیوں اور پاک۔

بھارت تعلقات کی موجودہ صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے فروغ کیلئے صدر رجب طیب اردوان کی کوششوں اور کشمیر کے بارے میں او آئی سی رابطہ گروپ میں ترکی کے فعال کردار پر شکریہ ادا کیا۔