ترک صدر کی آمد پر تمام پارلیمانی پارٹیوں کو اتحاد کا پیغام دینا چاہے تھا ‘ ایک پارٹی کی جانب سے بائیکاٹ کا فیصلہ ملکی مفاد کے منافی تھا

وزیر اعلی بلوچستان نواب ثناء زہری کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے بات چیت

جمعرات 17 نومبر 2016 16:29

اسلام آباد ۔ 17نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 نومبر2016ء) وزیر اعلی بلوچستان نواب ثناء زہری نے کہا ہے کہ ترک صدر طیب اردوان کی آمد پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تمام پارلیمانی پارٹیوں کو اتحاد کا پیغام دینا چاہے تھا ‘ ایک پارٹی کی جانب سے بائیکاٹ کا فیصلہ ملکی مفاد کے منافی تھا ۔ جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء زہری نے کہاکہ ترکی امت مسلمہ کے لیڈر کے طور پر کام کر رہاہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ترکی نے ہمیشہ ہر مشکل کی گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا جس پر پوری قوم ان کے اس کردار کو سراہتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ خطے میں اس وقت پاکستان کے سب سے گہرے مراسم ترکی اور چین کے ساتھ ہیں ‘دونوں ممالک ہمارے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشتر کہ اجلاس کے دوران تمام پارلیمانی پارٹیوں کو آج کے دن یہ پیغام دیا جانا چاہیے کہ ہم سب ایک ہیں لیکن صرف ایک پارٹی نے ایسا نہیں ہونے دیا ۔انہوں نے کہا کہ ترکی کے صدر طیب اردوان کا حالیہ دورہ پاکستان بہت اہمیت کا حامل ہے ۔

متعلقہ عنوان :