پاکستان پیپلزپارٹی کا49واں یو م تاسیس انتہائی عقیدت اور احترام سے منایا جائے گا ‘ ہمایوں زمان مرزا

جمعرات 17 نومبر 2016 15:02

میرپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 نومبر2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے سینئر نظریاتی رہنماجموں وکشمیر ہیومن رائٹس کمیشن کے سربراہ ہمایوں زمان مرزا نے کہاہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کا49واں یو م تاسیس انتہائی عقیدت اور احترام سے منایا جائے گا پاکستان ،آزاد جموں کشمیر بیرو ن ممالک پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکنان پارٹی کے یوم تاسیس کے موقع پر قومی تقریبات ،سیمینار منعقد کرینگے جس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی چیئرمین تیسری دنیا کے عظیم انقلابی لیڈر سابق وزیراعظم پاکستان شہید ذوالفقار علی بھٹو ،شہید جمہوریت محترمہ بینظیر بھٹو اور پاکستان پیپلزپارٹی بانی رہنمائوں کو خراج عقیدت پیش کرینگے ۔

۔ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے سینئر نظریاتی رہنما ہمایوں زمان مرزا نے دورہ لاہور کے دوران سابق وزیراعظم پاکستان سید یوسف رضا گیلانی ،راجہ پرویز اشرف ،پیپلزپارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو ،سابق وفاقی وزیر قمر الزمان کائرہ ودیگر قائدین سے ملاقات کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

ہمایوں زمان مرزا نے کہاکہ تیسری دنیا کے عظیم انقلابی لیڈر قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے 30نومبر 1967کو پاکستان پیپلزپارٹی کی بنیاد رکھ کر وطن عزیز پاکستان کا نام ملکی او ربین الاقوامی سطح پر روشن کیا بھٹو شہید نے پیپلزپارٹی کی بنیاد زندہ دلان لاہور میں رکھ کر یہ ثابت کردیا کہ قائد اعظم محمد علی جناح ؒ اور شاعر مشرق فرزند کشمیر حضرت علامہ اقبال ؒ کے پاکستان کے لاکھوں کروڑوں غریبوں ،محنت کشوں ،کسانوں ،طالب علموں او رمزدوروں کے حقوق اور روزگار کے لیے ایسا عظیم نظریہ دیا جسے عوام نے اپنے دل اور دماغ میں ایسی جگہ دی وہ شہید ذوالفقار علی بھٹو جیسی معتبر اور ہمہ گیر شخصیت تھی ۔

جناب بھٹو شہید کی یوں تو بے شمار خدمات ہیں لیکن سب سے بڑی پاکستان کے لیے جو خدمت کی وہ قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینا ،جمعتہ المبارک کی چھٹی دینا ،پہلی اسلامی سربراہی کانفرنس کا انعقاد کرنا ،عالم اسلام کو متحد کرنے کے لیے پاکستان کو پہلا ایٹمی پروگرام رکھنے کی بنیاد ڈالی ،پاکستان کے جاگیرداروں ،سرمایہ داروں اور وڈیروں سے زمینیں غریبوں ،محنت کشوں اور کسانوں کو دے دیں ۔

اگرچہ ذوالفقار علی بھٹو شہید خود ایک بڑے جاگیردار کے بیٹے تھے لیکن ان کے دل میں پاکستان کے کروڑوں عوام کی محبت اور عقیدت اس قدر موجزن تھی کہ اسے دل سے نکالا نہیں جاسکتا تھا ۔ ہمایوں زمان مرزا نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی بنیاد میرے عظیم لیڈر شہید ذوالفقارعلی بھٹو نے اسلام ہمارا دین ،جمہوریت ہماری سیاست ،طاقت کا سرچشمہ عوام ،شہادت ہماری آرزو اور جموں کشمیر کی آزادی ہماری منزل ہے۔

انہوںنے کہا کہ 1977ء کادن وطن عزیز پاکستان کی تاریخ میں ہمیشہ ایک سیاہ علامت کے طور پر یاد رکھا جائے گا بظاہر یہ ایک عام دن تھا مگر اس دن کی منفی قوتوں نے پاکستان کے کروڑ وںعوام کو گیارہ سالوں تک کرب کے بھیانک سمندر میںغرق کر رکھا پھانسی گھاٹ پر انسانی سروں کے پھول کھلتے رہے اور سیاسی کارکنوں کی پیٹھوں کوڑے لگائے جاتے رہے پاکستانی تاریخ کے صفحات مظلوموں کی جدوجہد سے بھرے پڑے ہیں کیونکہ جہاں اشکباری طاقتوں نے عوام کے حقوق کو شکجوں میں جکڑا یہ وہی ضیاء الحق تھا جس نے آگے چل کر پاکستان کے منتخب وزیر اعظم پر شب خون مارا اور ان کے پاکیزہ اور مقدس خون سے اپنے ہاتھوں کو آلودہ کیا ۔

ہمایوں زمان مرزا نے کہا کہ فوجی ڈکیٹر جنرل ضیاء الحق نے اقتدار پر قبضہ کرتے ہی مسلح فوجی بغاوت کا آغاز کردیا تاریخ نے اس سے بڑی ستم ظریفی اور کیا دیکھی ہوگی کہ آمروں نے کروڑ وںعوام پر مشتمل قوم کے مستقبل کو تاریک کرکے رکھ دیا اور جرائم او رسیاہ کاریوں کا وہ باپ شروع ہوا جو گیارہ سالوں پر محیط ہوا 85ہزار کوڑے آدم کے فرزندوں کو محض اس جرم میں لگائے گئے کہ وہ اپنی شخصی آزادی کا حق مانگ رہے تھے پھانسیوں ،کوڑوں کا لامتناعی سلسلہ شروع ہوا جس میں محسن پاکستان ،قائد عوام شہید بابا ذوالفقار علی بھٹو کا پاکیزہ خون بھی شامل تھا ۔

انسانی تاریخ نے بہت سے لوگوں کو اپنے دامن میں جگہ دی ہے اور ان لوگوں میں جنہوں نے نظریہ اور اصول کی جدوجہد کی ہے جناب بھٹو شہید کا نام آج بھی روشنی کے منارے کی صورت میں موجود ہے کیونکہ شہید بھٹو نے ہماری آنیدہ آنے والی نسلوں کے درخشاں اور تابناک مستقبل تیسری دنیا کے مظلوم عوام بلکہ دنیا بھر کے دکھی انسانوں کیلئے اپنی جان عزیز اور مقدس لہو کا نذرانہ پیش کرکے نہ صرف عظمت انسانیت کی آبیاری کی بلکہ تاریخ کو ایک نئی جہت بخشی ۔

ہمایوں زمان مرزا نے کہا کہ امریکی منصوبے کے تحت وقت کے آمر جنرل ضیاء الحق نے جناب بھٹو کو جب عدالتی قتل کے زریعے شہید کرنے کی کوشش کی تو دنیا بھر کے تما م جمہوری ممالک او راسلامی ممالک نے اس آمر مطلق ڈکیٹر سے رحم کی اپیلیں کیں مگر ظالم ڈکیٹر ضیاء امریکہ سے ساز باز کرچکا تھا اس لیے بطلِ حریت ،عظیم مفکر دانشور جناب بھٹو تیسری دنیاکے مظلوم انسان اس عظیم انسان سے محروم کردیئے گئے جو ان کے دلوں میں روشن مستقبل کی شمعیں ہی نہیں جلا رہا تھا بلکہ عملاً انہیں ان کی زندگی کے فیصلوں میں بھی انہیں شمولیت کی آزادی بخش رہا تھا ۔

متعلقہ عنوان :