پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ کا پہلا روز بارش کی نذر ہوگیا

مسلسل بارش کی وجہ سے کرائسٹ چرچ میں ایک گیند بھی نہ پھینکی جا سکی زلزلے کے جھٹکوں کے سبب دونوں ٹیموں کی پریکٹس میں مستقل رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے ،ْرپورٹ

جمعرات 17 نومبر 2016 12:40

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ کا پہلا روز ..

کرائسٹ چرچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2016ء) پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ کا پہلا روز بارش کی نذر ہوگیا ،ْمسلسل بارش کی وجہ سے کرائسٹ چرچ میں ایک گیند بھی نہ پھینکی جاسکی اور پہلے دن کا کھیل منسوخ کردیا گیا۔میڈیارپورٹ کے مطابق میچ کے باقی چار دنوں میں موسم بہتر رہنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے ،ْدوسرے دن کا کھیل مقررہ وقت سے 30 منٹ قبل شروع ہوگا۔

عالمی درجہ بندی میں دوسرے نمبر پر فائز پاکستان نے ٹیسٹ کرکٹ میں نیوزی لینڈ کے خلاف 30 سال سے زائد عرصے سے بالادستی قائم کر رکھی ہوئی ہے اور کیویز اس عرصے میں کسی بھی ٹیسٹ سیریز میں پاکستانی ٹیم سے فتح نہ چھین سکے۔نیوزی لینڈ نے آخری مرتبہ 1985 میں پاکستان کے خلاف سیریز میں فتح حاصل کی تھی تاہم اس کے بعد کامیابی ان سے روٹھ گئی اور پاکستان نے پانچ ٹیسٹ سیریز میں فتح حاصل کی جبکہ تین ٹیسٹ سیریز ڈرا ہوئیں۔

(جاری ہے)

پاکستانی ٹیم کیلئے سب سے پریشان کن امر ٹیسٹ میچ سے قبل میچ پریکٹس کی کمی ہے کیونکہ نیلسن میں شیڈول واحد پریکٹس میچ مکمل طور پر بارش کی نذر ہو گیا ،ْ زلزلے کے سبب پاکستانی ٹیم صحیح طریقے سے پریکٹس بھی نہیں کر سکی۔زلزلے کے جھٹکوں کے سبب دونوں ٹیموں کی پریکٹس میں مستقل رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے اور پیر کے بعد وقفے وقفے سے آنے والے زلزلے کے جھٹکوں کے سبب پریکٹس میں خلل پیدا ہو رہا ہے۔

قبل ازیں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے بلیبازوں کی کمزوریوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے میزبان ٹیم کے خلاف سیریز میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو امید ہے کہ بھارت کے خلاف 0-3 کے وائٹ واش کا سلسلہ تھم جائے گا اور ہوم سیریز میں اس کے اثرات نہیں پڑیں گے تاہم گزشتہ ایک سال کے دوران ٹیسٹ کرکٹ میں کچھ ایسے واقعات پیش آئے ہیں جو ان کے حق میں نہیں ہیں۔یہ ٹیسٹ میچ قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق کیلئے بھی یادگار ہے جہاں یہ ان کا بطور کپتان ٹیسٹ کرکٹ میں 50واں ٹیسٹ میچ ہو گا اور وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والے دنیا کے 16ویں کپتان بنا جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :