’میڈیا اور نوجوان نسل کیلئے انسدادِ منشیات مہم‘ کے تسلسل میں اے این ایف کی 4 کارروائیاں

تعلیمی اداروںمیں منشیات فراہم کرنے والے 5 منشیات فروش گرفتار

بدھ 16 نومبر 2016 22:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 نومبر2016ء) ڈی جی اے این ایف میجر جنرل ناصر دلاور شاہ ہلالِ امتیاز (ملٹری) کی ہدایات کے پیشِ نظر اے این ایف نے نوجوان نسل پر مرکوز خصوصی انسدادِ منشیات مہم کا آغاز کیاہوا ہے۔ گذشتہ روز کی منشیات کی طلب میں کمی کے لئے وفاقی اور صوبائی دارالحکومتوں میں منعقد کی جانے والی آگاہی واک کے بعداے این ایف نے منشیات کی رسد کے خلاف ثمر آور کاوشیں شروع کرتے ہوئے تعلیمی اداروں میں منشیات فراہم کرنے والے 5 منشیات فروشوں کو حراست میں لے لیا۔

ان کاروائیوں کے لئے اے این ایف انٹیلی جنس نے اپنے مطلوبہ مقصد کوایک طویل چھان بین کے بعدکامیابی سے ہمکنار کیا۔تفصیلات کے مطابق ، اے این ایف راولپنڈی نے گوجر خان کے رہائشی طالب حسین نامی بدنام منشیات فروش کو بیول ،جہلم سے گرفتار کر کے ملزم کے قبضے سے ہیروئن کی 200 پُڑیاں برآمد کر لیں۔

(جاری ہے)

دوسری کاروائی کے دوران ، اسلام آباد میں واقع گورنمنٹ پوسٹ گریجوایٹ ماڈل کالج، ایچ نائن کے قریب سے موٹر سائیکل پر سوار 2 منشیات فروشوں لیاقت علی اور رضوان رحمان کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے 290 گرام چرس برآمد کر لی، دونوں ملزمان کا تعلق ضلع گوجرانوالہ سے ہے۔

تیسری کاروائی کے دوران ایک اور منشیات فروش کو اسلام آباد ، ایچ ایٹ، بیکن ہائوس سکول کے قریب سے گرفتار کیا گیا جس کے قبضے سے 130 گرام چرس برآمد ہوئی، گرفتار ملزم زر محمد ایبٹ آباد کا رہائشی ہے۔ مزید ایک کاروائی کے دوران اے این ایف راولپنڈی نے باسط نذیر نقوی عرف عامر شاہ نامی اٹک کے رہائشی ملزم کو گرفتار کر کے اس کے قبضے سے 700گرام چرس برآمد کر لی۔

ابتدائی تفتیش کے مطابق، تمام گرفتار شدہ ملزمان راولپنڈی ، اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں منشیات فراہم کرنے کے دھندے میں ملوث تھے۔ ابتداء میں یہ ملزمان طلباء کوبرائے نام قیمتوں پر نشہ کی عادت کے جال میں پھنساتے اور عادی بنانے کے بعد پوری قیمتیں وصول کرتے تھے۔چند منتخب طلباء کو رعائتی فراہمی اس شرط پرکی جاتی تھی کہ وہ ان کے آلہ کار بن کر دیگر طلباء میں منشیات کو فرخت کریں۔

یہ ملزمان زیادہ تر جعلی ناموں سے پہچانے جاتے تھے۔ اے این ایف کی کاروائیاں مستقبل میں بھی جاری رہیں گی، تاہم ان کاروائیوں کو مقامی پولیس اور تعلیمی اداروں کے تعاون سے مزید موثر اور سود مند بنایا جا سکتا ہے۔ مذکورہ بالا تمام مقدمات اے این ایف کے متعلقہ تھانوں میں درج کر لئے گئے ہیں ، مزید تفتیش جاری ہے۔

متعلقہ عنوان :