ایوان بالا کی مجلس قائمہ مذہبی امور بین المذاہب ہم آہنگی کا اجلاس‘چیئرمین پاکستان مدرسہ بورڈ کی کار کردگی‘ چیئرمین سینیٹ کو بھجوائی گئی دو عرضداشتوں اور متروکہ املاک بورڈ کی جائیدادوں سے آمدنی اور اخراجات کے ایجنڈا پر بحث

بدھ 16 نومبر 2016 22:34

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2016ء) ایوان بالا کی مجلس قائمہ مذہبی امور بین المذاہب ہم آہنگی کے چیئرمین سینیٹر مولاناحافظ حمد اللہ کی صدارت میں اجلاس پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں چیئرمین پاکستان مدرسہ بورڈ کی کار کردگی اور چیئرمین سینیٹ کو بھجوائی گئی دو عرضداشتوں کے علاوہ متروکہ املاک بورڈ کی جائیدادوں سے آمدنی اور اخراجات کا ایجنڈا زیر بحث آیا۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر مولاناحافظ حمد اللہ نے کہا کہ موجودہ حج پالیسی کا سلسلہ بغیر ممبران پارلیمنٹ کے کوٹے کے جاری رکھا جائے۔ رویت ہلال کمیٹی کی بجائے غیر سرکاری کمیٹی کی طرف سے چاند کے اعلان کی سزا ناقابل ضمانت اور جرمانے کی رقم بڑھائی جائے۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ مدرسہ بورڈ یتیم خانہ بن گیا ہے، گیارہ برسوں میں بورڈ کا ایک بھی اجلاس منعقد نہیں ہوا‘ کل طالب علموں کی تعداد اخراجات اور کارکردگی کی تفصیل آئندہ اجلاس میں فراہم کی جائے۔

(جاری ہے)

رویت ہلال کمیٹی کے بارے میں بھی تفصیلی بریفنگ دی جائے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں میں حج بدنامی اور اب نیک نامی بن گیا ہے۔ کمیٹی نے وزارت حج کی کارکردگی کو سراہا اور بہترین انتظامات پر وفاقی وزراء اور وزارت کے عملے کو مبارکباد دی۔ چیئرمین کمیٹی نے ڈائریکٹر جنرل حج اور ان کے دفتر کی طرف سے حجاج کرام کو بہترین سہولیات فراہم کرنے پر بھی تعریف کی اور کہا کہ حجاج کرام کو ذیادہ سے ذیادہ سہولیات فراہم کی جائیں۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ رویت ہلال کمیٹی کو آئینی اور قانونی شکل دی جائے تاکہ انتشار سے بچا جا سکے۔ قائد ایوان سینیٹ راجہ محمد ظفر الحق نے کہا کہ حکومتی حج پالیسی سکیم میں بہتری آئی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل حج نے آگاہ کیا کہ 2016ء کے نئے اقدامات موثر ثابت ہوئے۔ شکایات میں نمایا ں کمی ہوئی ہے بارہ ڈسپنسریاں قائم کی گئی تھیں تین وقت کا کھانا فراہم کیا گیا ۔

کرایے کی عمارتوں کی مد میں بھی بچت ہوئی۔ 4000 حاجیوں کو فائیو سٹار ہوٹلوں میں رہائش فراہم کی گئی۔کل 90اموات میں سے 55 مرد 35 خواتین شامل ہیں۔غلط سرٹیفیکیٹ جاری کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف پی ایم ڈی سی کو خط لکھا جائے گا۔سینیٹر راجہ محمد ظفر الحق نے تجویز دی کہ قرعہ اندازی کے موقع پر ممبران قائمہ کمیٹی کو بھی شریک کیا جائے۔اور کامیاب حجاج کرام کو جتنی جلد ممکن ہو تربیتی مواد فراہم کیا جائے۔

ڈائریکٹر جنرل حج نے آگاہ کیا کہ10 حجاج کرام ابھی تک لا پتہ ہیں تین چوری کے مقدمہ میں جیل میں ہیں منی لانڈرنگ میں ملوث تین حجاج کو رہا کر دیا گیا ہے۔سینیٹر صالح شاہ نے تجویز دی کہ جمعہ کے خطبات میں حج کے مسائل بیان کئے جانے چاہیں تاکہ حجاج دوران حج رکن ادا کرنے کی بجائے ویڈیو تصاویر میں مشغول نہ رہیں۔ وفاقی وزیر سردار محمد یوسف نے کہاکہ پارلیمنٹ کی دونوں مجالس کی حوصلہ افزائی کو شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے بہترین انتظامات پر ملازمین کو چار ماہ کا اعزازیہ دیا ہے اور مدینہ منورہ میں ڈائریکٹر تعینات کرنے کی منظوری بھی دیدی ہے۔

واپس آنے والے حجاج کرام کو دس ہزار روپیہ فی کس واپس بھی دیا گیا ہے حج اور عمرہ کا بل پارلیمنٹ میں لایا جا رہا ہے اور کمیٹی میں بھی پیش کیا جائے گا۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر مولاناحافظ حمد اللہ نے کہا کہ حج وزارت مذہبی امورکے پاس اور عمرہ اب بھی وزارت سیاحت میںکیوں ہے۔ عمرہ کو بھی وزارت مذہبی امور میں شامل ہونا چاہئے۔آئندہ اجلاس میں اس معاملے پر تفصیلی غور کیا جائے گا۔

سینیٹر گیان چند نے کہا کہ سکھوں کے تہوار پر ننکانہ صاحب میں سینیٹر ہری رام اور میرے خاندان کے افراد کو وعدے کے باوجود رہائش فراہم نہیں کی گئی۔ چیئرمین کمیٹی نے معاملہ کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزراء سے کہا کہ ممبران پارلیمنٹ کا خاص خیال رکھا جانا چاہئے۔ کمیٹی کو آگاہ کیا گیاکہ اٹک میں مسجد کا معاملہ حل ہو گیا ہے ا ور موذن کی ترقی کے معاملے کا سی ڈی اے سے ابھی جواب موصول نہیں ہوا۔

وزیر مملکت پیر امیر الحسنات نے کہا کہ مدرسہ بورڈ کے ملازمین کی تنخواہوں کی وجہ سے حالت اچھی نہیں، مدرسہ بورڈ کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہے یا بورڈ ختم کر دیا جائے۔ سینیٹر راجہ محمد ظفر الحق نے کہا کہ مدرسہ بورڈ بنانے والے حکمرانوں کے نزدیک مدرسہ کی اہمیت نہ تھی فنڈز دینے و الوں کے مقاصد اور تھے نصاب سے اسلامی شقیں نکال دیں جس کی وجہ سے وفا ق المدارس نے الحاق نہ کیا۔

چیئرمین مدارس بورڈ محمد عامر تحسین نے کہا کہ 500 کے قریب مدارس کی درخواستیں موصول ہوئی، 106 نے الحاق کیا۔ سالانہ ساڑھے 4 کروڑ روپے کا بجٹ کراچی، اسلام آباداور سکھر میں طالبات ہیں ۔اسلام آباد میں زیر تعلیم طالبات کو ایک ہزار ماہانہ وظیفہ اور رہائش فراہم کی جاتی ہے۔ اجلاس میں سینیٹرز راجہ محمد ظفر الحق، باز محمد خان،محمد صالح شاہ، مولانا تنویر الحق تھانوی، ایم حمزہ، گیان چند کے علاوہ وفاقی وزیر سراد محمد یوسف ،وزیر مملکت امیر الحسنات ،سیکرٹری وزارت ڈی جی حج اور اعلی حکام نے شرکت کی۔متروکہ وقف املاک کا معاملہ اگلے اجلا س تک مؤخر کر دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :