ملک میں ایندھن کی کھپت میں گزشتہ دو سال کے دوران 17فیصد اضافہ ہوا ، شاہد خاقان عباسی

بڑھتی ہوئی طلب کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک میں ایندھن ذخیرہ کرنے کی گنجائش بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزیر پٹرولیم پی ایس او کی جانب سے دو نئے پیٹرولیم پروڈکٹ متعارف کرانے سے گاڑیوں کے انجن کی کارکردگی بہتر ہو گی، ماحول کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوگا، صحافیوں سے گفتگو

بدھ 16 نومبر 2016 22:18

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 نومبر2016ء) وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک میں ایندھن کی کھپت میں گزشتہ دو سال کے دوران 17فیصد اضافہ ہوا ہے اور ایندھن کی بڑھتی ہوئی طلب کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک میں ایندھن ذخیرہ کرنے کی گنجائش(اسٹوریج کیپسیٹی) بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے،پی ایس او کی جانب سے دو نئے پیٹرولیم پروڈکٹ متعارف کرانے سے گاڑیوں کے انجن کی کارکردگی بہتر ہو گی اور ایندھن کی بچت اور ماحول کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوگا۔

یہ بات انہوں نے کراچی میں پاکستان اسٹیٹ آئل کی پیٹرولیم مصنوعات کی نئی رینج متعارف کرانے کی افتتاحی تقریب کے دوران صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔ لاہوراور کراچی میں پاکستان اسٹیٹ آئل کی پیٹرولیم مصنوعات کی نئی رینج کا افتتاح کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

کراچی میں افتتاحی تقریب کورنگی روڈ پر واقع پی ایس او کے آئوٹ لیٹ پر منعقد کی گئی جس میں وفاقی وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی کے ساتھ پی ایس او کے منیجنگ ڈائریکٹر شیخ عمران الحق، پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالسمیع خان، سی این جی اسٹیشنز اوونرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک خدابخش سمیت پی ایس او کے اعلیٰ انتظامی افسران نے شرکت کی۔

نئی پیٹرولیم مصنوعات آلٹران پریمئیم اور آلٹران ایکس ہائی پرفارمنس پہلے ہی لاہور سمیت ملک بھر میں پی ایس او کے اسٹیشنوں پر فروخت کے لیے پیش کی جاچکی ہیں۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں بہتر معیار کے ایندھن کی فراہمی ایک اہم پیش رفت ہے جس پر عمل درآمد کے لیے پی ایس او نے متحرک کردار ادا کیا ہے۔ پی ایس او کے علاوہ دیگر کمپنیاں بھی اس معیار کا فیول فراہم کریں گی جس سے صارفین کو بہتر چوائس حاصل ہوگی۔

فیول کا اعلیٰ معیار برقرار رکھنے اور اسے ملاوٹ سے بچانے کے لیے آلٹران پریمئیم اور آلٹران ایکس ہائی پرفارمنس کے رنگ دیگر پیٹرولیم مصنوعات سے مختلف رکھے گئے ہیں۔اس موقع پر میڈیا سے بات چیت میں وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک کی قومی آئل کمپنی پی ایس او کے علاوہ نجی کمپنیاں بھی اپنی ذخیرہ کی گنجائش میں اضافہ کررہی ہیں جبکہ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن بھی تھرڈ پارٹی اسٹوریج کی سہولت میں سرمایہ کاری کررہی ہے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ اس وقت ملک میں 20روز کی ضرورت کا ایندھن جمع کرنے کی گنجائش موجود ہے تاہم اس میں مزید اضافہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایل این جی کی درآمد کی ڈیل مکمل طور پر شفاف ہے ایل این جی کی آمد کی وجہ سے اس سال پنجاب میں موسم سرما کے دوران گیس کی دستیابی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئیگی ملک کے شمالی ریجن میں گیس کی طلب مجموعی رسد سے 40فیصد زائد ہے جسے پورا کرنے کے لیے درآمدی گیس کے علاوہ سندھ کی گیس سے بھی استفادہ کیاجائے گا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اعلیٰ معیارکے نئے ایندھن کی قیمت کا تعین یکم دسمبر سے کیا جائے گا۔ بعد ازاں وفاقی وزیر نے پی ایس او کے ایک کسٹمر کی گاڑی کی ٹنکی میں فیول بھرکے اعلیٰ معیار کے نئے ایندھن کا باضابطہ افتتاح کیا۔ پی ایس او کے منیجنگ ڈائریکٹر شیخ عمران الحق کا کہنا تھا:’’پاکستان اسٹیٹ آئل انڈسٹری لیڈر کی حیثیت سے ہمیشہ صارفین کو اعلیٰ معیار کی مصنوعات اور خدمات فراہم کرنے کے لیے کوشاں رہتی ہے ۔ نئی پٹرولیم مصنوعات کا اجراء پی ایس او کے اس عزم کی ترجمانی کرتا ہے کہ کمپنی صارفین کی بدلتی ہوئی ضروریات کی تکمیل کے لیے انھیں اعلیٰ معیار کی مصنوعات فراہم کرتی رہے گی۔ #

متعلقہ عنوان :