کمبوڈین وفد کی اسلام آباد آمد

پا ک کمبوڈین سینیٹ کا دونوں ملکوں کے ایوانوں کے مابین تعلقات اور باہمی تعاون کو مزید مستحکم بنانے پر اتفاق

بدھ 16 نومبر 2016 22:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 نومبر2016ء) پاکستان اور کمبوڈین سینیٹ نے دونوں ملکوں کے ایوانوں کے مابین تعلقات اور باہمی تعاون کو مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیا ہے ۔ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے کمبوڈین کے سیکرٹری جنرل کی سربراہی میں سات رکنی وفد نے بدھ کے رو ز مصروف دن گزار جس کے دوران مختلف اجلاسوں میں شرکت کے علاوہ سیکرٹری قومی اسمبلی سے ملاقات اور پاکستان کا ادارہ برائے پارلیمانی خدمات کا دورہ بھی کیا ۔

ایوان بالاء میں دورے پر آئے وفد کو بین الپارلیمانی تعلقات ، میڈیا ، انفارمیشن ٹیکنالوجی ، لائبریری ، ریسرچ کے علاوہ دیگر شعبوں کے کام کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی اور مہمان وفد نے اپنے تجربات سے بھی آگاہ کیا ۔اور دونوں ایوانوں کے مابین ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانے پر زور دیا ۔

(جاری ہے)

یہ امر قابل ذکر ہے کہ سینیٹ آف پاکستان اور کمبوڈین سینیٹ کے مابین ایک اہم مفاہمت کی یاداشت پر بھی دستخط ہوئے ہیں جس کے تحت پارلیمانی سطح پر انتظامی شعبوں کے مابین وفود کے تبادلوں میں تیزی لانے کے علاوہ افراد ی قوت کے استعداد کار میں اضافے کیلئے ایک دوسرے کے تجربات اور مہارت سے مستفید ہونے کیلئے راہیں ہموار ہونگی ۔

اس سمجھوتے پر گزشتہ روز پارلیمنٹ ہائو س میں دستخط کئے گئے ۔سیکرٹری سینیٹ امجد پرویز ملک اور کمبوڈیا کی سینیٹ کے سیکرٹری جنرل اوم سارتھ نے معاہدے پر دستخط کئے ۔دونوں جانب سے اس بات پر زور دیا گیا کہ پارلیمانی امور میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے کی اشد ضرورت ہے اور پارلیمانی ،حکومتی اور عوامی سطح پر دو طرفہ روابط اور دوستانہ تعلقات کو مزید فروغ دیا جائے۔

اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری سینیٹ نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس دو طرفہ سمجھوتے کی بدولت دونوں ممالک ایک دوسرے سے پارلیمانی روایات اور تجربات سے فائدہ اٹھا سکیں گے ۔سیکرٹری سینیٹ نے وفد کو پاکستان کی آئینی تاریخ ،وفاق کے خدو خال اور دو ایوانی مقننہ کے بارے میں تفصیلاً آگاہ کیا اور چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی سربراہی میں اٹھائے گئے حالیہ اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔

انہوں نے کہا کہ کمیٹیوں کے نظام کو قواعد و ضوابط و ترامیم کے ذریعے ذیادہ موثر بنایا گیا ہے جبکہ پارلیمان کے وقار کو بحال کرنے کیلئے موثر اقدامات کئے گئے ہیں ۔ عوام کے ساتھ بہتر رابطہ کاری کے لئے عوامی عرضداشتوں کے علاوہ ادارہ جاتی روابط اور کلرکس پارلیمنٹ کے تحت نوجوان نسل کو پارلیمان کے کام کے طریقہ کار اور پارلیمانی نظام سے آگاہی دلانے کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایشیائی پارلیمانی اسمبلی ایشیا کی عوام کی آواز کے طور پر سامنے آئیگی کیونکہ ایشیائی خطہ نہ صرف سیکورٹی کے مسائل سے دوچار ہے بلکہ غربت ،بے روزگاری اور دیگر سماجی مسائل بھی درپیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف کامیاب ملٹری آپریشن شروع کیا جبکہ لائن آف کنٹرول کے ساتھ بھی صورتحال کافی پریشان کن ہے اور اہم موقع ہے کہ تمام مسائل کو پر امن طریقے سے حل کر کے امن کو پھلنے پھولنے کا موقع دیا جائے اورایشیائی خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے ملک جل کر کوششیں کی جائیں۔

کمبوڈیا کے سینیٹ کے سیکرٹری جنرل نے باہمی مفاہمت کی یادداشت کو انتہائی اہم قرار دیا ور کہا کہ اس سے دو طرفہ پارلیمانی روابط کو مزید فروغ میں مدد ملے گی اور یہ ایک بہت بڑا موقع ہو گا کہ ایک ودسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جا سکے گا۔انہوںنے سیکرٹری سینیٹ کو کمبوڈیا کی سینیٹ کو دورہ کرنے کی دعوت بھی دی

متعلقہ عنوان :