وزیرداخلہ چوہدری نثار کی برطانوی وزیر خارجہ سے ملاقات ،ْ پاک برطانیہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا عزم

بھارت نے خطے کے استحکام کو خطرے میں ڈالتے ہوئے مذاکرات کے دروازے بند کر رکھے ہیں ،ْوزیر داخلہ بغیر کسی اشتعال بھارت کی جانب سے پاکستانی سپاہیوں کو شہید کیے جانے کا بھرپور جواب دیا جائے گا ،ْچوہدری نثار علی خان

بدھ 16 نومبر 2016 19:58

وزیرداخلہ چوہدری نثار کی برطانوی وزیر خارجہ سے ملاقات ،ْ پاک برطانیہ ..
لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 نومبر2016ء) وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان اور برطانوی وزیرِخارجہ بورس جوہنسن نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ پاک برطانیہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے ان کو نئی بلندیوں تک لے جانے اور خطے میں امن کے قیام کے لئے شانہ بشانہ کام کریں گے۔ اس عزم کااظہار دونوں رہنمائوں کے درمیان بدھ کو لندن میں ہونے والی ملاقات میں کیا گیا۔

برطانوی سیکریٹری خارجہ بورس جوہنسن کی جانب سے وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان کے لئے ظہرانے کا بھی اہتمام کیا گیا۔برطانوی خارجہ سیکریٹری سے بات چیت کے دوران وزیرِداخلہ نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ لندن سے اپنے تعلقات کو اہمیت دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی کے حوالے سے مختلف امور میںدونوں ملکوں کے مقاصد یکساں ہیں۔

(جاری ہے)

خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیرِداخلہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے خطے کے استحکام کو خطرے میں ڈالتے ہوئے مذاکرات کے دروازے بند کر رکھے ہیں۔

اس موقع پر وزیرِداخلہ نے پاکستان کے اندرونی معاملات میں بھارتی مداخلت کا معاملہ بھی اٹھایا اور اسے خطے کے امن کے لئے بہت بڑا خطرہ اور اشتعال انگیز قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ان ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہوگا۔ وزیرِداخلہ نے کہا کہ بغیر کسی اشتعال بھارت کی جانب سے پاکستانی سپاہیوں کو شہید کیے جانے کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

وزیرِداخلہ نے واضح طور پر پاک بھارت تعلقات کے بگاڑ کا ذمہ دار بھارت کو قرار دیا۔ مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے وزیرِداخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان بغیر کسی شرط کشمیر کے مسئلے پر بات چیت کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان کشمیریوں کے حقوق اور انکی جدو جہد کی حمایت جاری رکھے گا۔ افغانستان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیرِداخلہ نے کہا کہ افغانستان میں دیرپا امن کے قیام اور استحکام کے لئے پاکستان کی مخلصانہ کاوشوں کے باوجود بھی دوسری طرف کا ردعمل غیر حقیقی شکوک و شبہات اور بے بنیاد الزام تراشی کی روش سے عبارت رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو پر امن افغانستان کے سلسلے میں پاکستان کی کوششوں کو تسلیم کرنا چاہیے کیونکہ یہ خطے کے امن کے مفاد میں ہے۔ برطانوی سیکرٹری خارجہ نے خطے میں امن اور افغانستان کی تعمیر و ترقی کے سلسلے میں پاکستان کی کاوشوں کو سراہا۔