ْ جمہو ریت کے تسلسل کی وجہ سے پاکستان میں معاشی ترقی ہوگی ‘جمہوری حکومتوں کا قیام ہی ملکی استحکام کا باعث بنتا ہے‘ سنگاپور،چین اور دیگر کئی ممالک میں فوجی حکومتیں نہیں رہیں ، اس لیے وہاں معاشی استحکام ہے‘سول ملٹری تعلقات میں توازن ضروری ہے ‘طالبان بند وق اور گولی سے زبر دستی اسلام نافذ نہیں کرسکتے، وہ پاکستان کے آئین و جمہو ریت کو تسلیم کر یں اور انتخابات میں حصہ لیں ، اکثر یت پر پار لیمنٹ میں جا کر فیصلہ کر لیں، پاکستان میں مکمل جمہو ریت ہے ہر کسی کو عوام سے بات اور جلسے کر نے کی اجازت ہے احتجاج بھی کیا جاسکتا ہے ‘اچھی خارجہ پالیسی کا درومدار بہتر تعلقات اور رابطوں پرہوتا ہے ‘نر یندرمودی کا جنگی جنون پاکستان اور بھارت کے تعلقات کی بہتری میں رکاوٹ ہے ‘ دونوں ہمسایہ ملک میں تعلقات کی بہتر ی دونوں ممالک کے مفاد میں ہوگی

وزیر مملکت برائے نجکاری محمد زبیر کا تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو

بدھ 16 نومبر 2016 19:13

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 نومبر2016ء) وزیر مملکت برائے نجکاری محمد زبیر نے ملکی ترقی کیلئے ’’سول بالادستی ‘‘ضروری ہے ہمارا آئین بھی سول بالادستی کی بات کر تا ہے ماضی میں ‘فوجی حکومتوں کی وجہ سے پاکستان میں معاشی استحکام نہیں آیا ‘جمہو ریت کے تسلسل کی وجہ سے پاکستان میں معاشی ترقی ہوگی ‘جمہوری حکومتوں کا قیام ہی ملکی استحکام کا باعث بنتا ہے‘ سنگاپور،چین اور دیگر کئی ممالک میں فوجی حکومتیں نہیں رہیں ، اس لیے وہاں معاشی استحکام ہے‘طالبان بند وق اور گولی سے زبر دستی اسلام نافذ نہیں کرسکتے وہ آئے پاکستان کے آئین اور جمہو ریت کو تسلیم کر یں انتخابات میں حصہ لیں اور اکثر یت پر پار لیمنٹ میں جا کر فیصلہ کر لیں پاکستان میں مکمل جمہو ریت ہے ہر کسی کو عوام سے بات اور جلسے کر نے کی اجازت ہے احتجاج بھی کیا جاسکتا ہے ‘اچھی خارجہ پالیسی کا درومدار بہتر تعلقات اور رابطوں پرہوتا ہے ‘نر یندرمودی کا جنگی جنون پاکستان اور بھارت کے تعلقات کی بہتری میں رکاوٹ ہے ‘ دونوں ہمسائیہ ملک میں تعلقات کی بہتر ی دونوں ممالک کے مفاد میں ہوگی ۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو یہاں ایک تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔ محمد زبیر نے کہا کہ افوا ج پاکستان بھارت کی بلا اشتعال فائر نگ کا منہ توڑ جواب دے رہی ہے اور کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کر نے کیلئے پوری قوم متحد ہے پاکستان نے ہمیشہ بھارت کے ساتھ امن اور مذاکرات کی بات کی ہے مگر نر یندری مودی کا جنگی جنون دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری میں رکاوٹ بن چکا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے در میان تین جنگیں ہو چکی ہیں مگر اسکے باوجو د مسائل حل نہیں ہوئے اور اب بھی دونوں ممالک میں کشیدگی ہے مسائل کا حل صرف بہتر تعلقات سے ہی ممکن ہو سکتا ہے اوردونوں ممالک میں تعلقات کی بہتر ی دونوں ممالک کے مفاد میں ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جب بھی جمہو ریت آتی ہے ملک مضبوط اور خوشحال ہوتا ہے اور آج بھی پاکستان میں جمہو ریت کے تسلسل کی وجہ سے معاشی اور اقتصادی ترقی آرہی ہے اور جمہو ریت سے ہی عوام کے مسائل بھی حل ہوتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین میں واضح طور پر لکھا ہے کہ ملک میں سول بالا دستی ہونی چاہیے اور ہم بھی ملکی ترقی کیلئے ملک میں سول بالادستی کی بات کرتے ہیں اور سول ملٹری تعلقات میں توازن بھی ضروری ہے ۔ ملک میں ماضی میں سول ملٹری تعلقات میں عدم توازن ترقی کی راہ میں رکاوٹ رہا‘عدم توازن ہی تلخیوں کا باعث بنتا ہے ‘پاکستان کوئی لیبارٹری نہیں جو یہاں روز تجر بات کیے جائیں ‘پاک فوج ایک عظیم ہے لیکن تمام ادارے سویلین حکومت کے ماتحت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہو ریت ہے یہاں 40سے زائد ٹی وی چینلز کام کر رہے ہیں اور آئین وجمہو ری انداز میں ہر کسی کو احتجاج کر نے جلسے جلو س کر نے کا مکمل حق حاصل ہے مگر اگر کوئی زبر دستی لوگوں پر اپنی مر ضی مسلط کر نا چاہیے تو ایسا نہیں ہو سکتا طالبان بند وق گولی اور دہشت گردوں کے ذریعے اسلام کے نافذ کا جو طر یقہ اختیار کر رہے ہیں وہ کسی بھی صورت قابل قبول نہیںطالبان بند وق اور گولی سے زبر دستی اسلام نافذ نہیں کرسکتے وہ آئے پاکستان کے آئین اور جمہو ریت کو تسلیم کر یں انتخابات میں حصہ لیں اور اکثر یت پر پار لیمنٹ میں جا کر فیصلہ کر لیں پاکستان میں مکمل جمہو ریت ہے ہر کسی کو عوام سے بات اور جلسے کر نے کی اجازت ہے احتجاج بھی کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خطے کی صورتحال کی وجہ سے پاکستان کو اپنے دفاعی بجٹ میں اضافہ کر نا پڑ تا ہے پاکستان اور بھارت کے تعلقات جب تک معمول پر نہیں آتے معاشی استحکام مشکل ہے۔ نجی ٹی وی مطابق میڈیا کے سوال کے جواب میں کہا کہ ملک میں سول ملٹری عدم توازن کو ترقی میں رکاوٹ قرار دیتے ہوئے ملک میں آج بھی سول ملٹری عدم موجود ہے‘عدم توازن ہے ہی تلخیوں کا باعث بنتا ہے ‘پاکستان کوئی لیبارٹری نہیں جو یہاں روز تجر بات کیے جائیں ‘پاک فوج ایک عظیم ہے لیکن تمام ادارے سویلین حکومت کے ماتحت ہیں۔