وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعظم آزادکشمیر کو کشمیری مہاجرین اچھے نہیں لگتے تو نشستیں ختم کرنے کی بجائے مقبوضہ کشمیر واپسی کا باعزت انتظام کیا جائے‘مہاجرین کی نشستیں ختم کرنے بارے منظم سازش پر لیگی اراکین اسمبلی کو استعفیٰ دیدینا چاہیے تھا

آزادکشمیر کے سابق وزیر پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما عبدالسلام بٹ کی صحافیوں سے بات چیت

بدھ 16 نومبر 2016 17:11

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 نومبر2016ء) آزادکشمیر کے سابق وزیر پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما عبدالسلام بٹ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعظم آزادکشمیر کو اگر کشمیری مہاجرین اچھے نہیں لگتے تو انکی نشستیں ختم کرنے کے بجائے ان کی مقبوضہ کشمیر واپسی کا باعزت انتظام کیا جائے ۔مہاجرین کی نشستیں ختم کرنے کے حوالے سے منظم سازش پر لیگی اراکین اسمبلی کو استعفی دے دینا چاہئیے تھا اور اس اقدام پر ایڈووکیٹ جنرل کو فوری برطرف کر دینا چاہئیے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ مظفرآباد کے دوران صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔عبدالسلام بٹ نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کو تحریک آزادی کے ساتھ کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔کشمیری پاکستانی پرچم جسموں پر لپیٹ کر شہادتیں پیش کر رہے ہیں اور وزیر اعظم پاکستان اپنی اور اپنے بچوں کی دولت بچانے میں مصروف ہیں ۔

(جاری ہے)

اس وقت کشمیریوں کی تحریک آزادی پر آواز پاک فوج اور پاکستانی عوام اٹھا رہے ہیں ۔جبکہ حکومت پاکستان مجرمانہ غفلت برت رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد مسئلہ کشمیر پر رکھی گئی تھی ۔پیپلز پارٹی مہاجر نشستوں کے خاتمہ خلاف بھرپور احتجاج کرے گی اور کسی کو ایسا کرنی کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی ۔