سپیکر قومی اسمبلی کے خلاف ہائی کورٹ کو سماعت کا اختیار نہیں ، وزیر اعظم نواز شریف نے بیس صفحات پر مبنی جواب جمع کروا دیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 16 نومبر 2016 16:41

سپیکر قومی اسمبلی کے خلاف ہائی کورٹ کو سماعت کا اختیار نہیں ، وزیر اعظم ..

لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 نومبر۔2016ء) سپیکر قومی اسمبلی کے خلاف ہائی کورٹ کو سماعت کا اختیار نہیں ، وزیر اعظم نواز شریف نے بیس صفحات پر مبنی جواب جمع کروا دیا۔لاہور ہائی کورٹ میں وزیر اعظم کی نا اہلی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔ وزیر اعظم نواز شریف نے بیس صفحات پر مبنی جواب جمع کروا دیا۔

وزیر اعظم نے اپنے جواب میں موقف اختیار کیا کہ میرے خلاف ریفرنس بدنیتی پر مبنی تھا اور اسپیکر نے آئین کے آرٹیکل 63 کی ذیلی شق 2 کے تحت میرے خلاف ریفرنس مسترد کیا ، میری نااہلی کے ریفرنس میں صرف خبر کو بنیاد بنا کر الزامات لگائے گئے ، مزید یہ کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کی سیاسی جماعت میری نااہلی میں متاثرہ فریق نہیں ہے ، صرف این اے 122 سے ناکام امیدوار ہی میری نااہلی کے لئے الیکشن ٹریبونل سے رجوع کر سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپنے جواب میں عدالت کو اس بات کا یقین دلایا کہ حسن ، حسین اور مریم میری کفالت میں نہیں ہیں۔پاکستان جسٹس اینڈ ڈیمو کریٹک پارٹی کے سردار عمر فاروق نے درخواست دائر کی تھی جس میں سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی جانب سے وزیر اعظم کی نا اہلی کا ریفرنس مسترد کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل میاں عاشق حسین نے بتایا کہ وزیر اعظم نے بیرون ملک جائدادیں بنائی اور اپنے گوشواروں میں ظاہر نہیں کیں۔

درخواست گزار وکیل نے یہ بھی بتایا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے وزیراعظم کے خلاف ریفرنس مسترد کر دیا حالانکہ قانون کے تحت سپیکر قومی اسمبلی 30 دنوں میں ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوانے کے پابند تھے۔ درخواست گزار نے الزام لگایا کہ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی، وکیل نے استدعا کی کہ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی جانب سے وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف ریفرنس مسترد کرنے فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔ عدالت نے یکم دسمبر تک الیکشن کمیشن سے جواب طلب کر لیا۔