تھر کول منصوبہ جون 2016 سے کمرشل آپریشنز شروع کردیگا
یہ کوئلے سے چلنے والے تھر کے پہلے منصوبے ،پاک چین اقتصادی راہداری میں شامل اہم منصوبہ ہے،شمس الدین شیخ
بدھ 16 نومبر 2016 16:26
(جاری ہے)
’’یہ کوئلے سے چلنے والے تھر کے پہلے منصوبے ہیں اور پاک چین اقتصادی راہداری میں شامل اہم منصوبہ ہے، مزید براں یہ واحد منصوبہ ہے جس میں پرائیویٹ سیکٹر کی طرف سے بھی بھاری سرمایہ کاری کی گئی ہے۔
منصوبے کے دوسرے فیز میں ۰۳۳ میگاواٹ کی پیداواری صلاحیت کے حامل مزید دو نئے پاور پلانٹس جنوری ۷۱۰۲میں لگائے جائیں گے جو دسمبر ۹۱۰۲ تک مکمل کرلئے جائیں گے کیونکہ سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی حبکو اور تھل لمیٹڈکو بلاک ۲ میں پلانٹس کے لئی۶․۷ ایم ٹی پی اے کوئلہ ہٹانے کا معاہدہ کرچکی ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دسمبر ۱۲۰۲تک سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی ۴․۱۱ایم ٹی پی اے کوئلہ کی اضافی صلاحیت شامل کرنے کی منصوبہ بندی کرچکی ہے۔ ’’دسمبر ۱۲۰۲تک تھر بلاک ۲ میں مزید پانچ توانائی کے منصوبے تعمیر کئے جائیںگے جس سے بجلی کی کُل پیداوار۰۰۰۳ میگاواٹ تک ہوجائے گی۔ شیخ کے مطابق کان کنی منصوبے کی کُل لاگت ۵۴۸ملین امریکی ڈالر ہے جس میں ۵۷ فیصد قرضہ اور ۵۲فیصد ایکوئٹی ہے۔ قرضے میں ۵․۱۳فیصد غیر ملکی جبکہ ۵․۸۶فیصد ملکی قرضہ ہے۔ منصوبے کے اہم اسپانسرز میں حکومت سندھ ۷․۴۵ فیصد حصص، اینگرو اور تھل لمیٹد۲۱،۲۱فیصد حصص اور حبیب بینک لمیٹڈ۰۱ فیصد حصص یافتہ ہیں۔ شمس الدین شیخ نے مزید کہا کہ ۰۳۳ میگاواٹ کے پلانٹس کی لاگت کا تخمینہ ۱․۱ارب امریکی ڈالر لگایا گیا ہے جس میں۵۷ فیصد قرضہ اور ۵۲ فیصد ایکوئٹی ہے۔ قرضے میں ۵۷ فیصدغیر ملکی اور ۵۲ فیصد ملکی قرضہ شامل ہے۔ اس منصوبے کے بنیادی اسپانسرز میں اینگرو۱․۰۵فیصد حصص کی مالک ہے جبکہ باقی حصص یافتگان میں ایچ بی ایل ، لبرٹی اور چائنہ مشینری انجینئرنگ کمپنی اور باقی دیگر شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تھر منصوبوں میں حکومت نے بہت کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ ’’حکومت نے فیز ۱ کے لئے ۰۱۱ملین ڈالر ایکوئٹی سرمایہ کاری کی اور وفاقی حکومت کی جانب سے دی گئی ۰۰۷ملین ڈالرکی گارنٹی کے بیک اپ میں اپنی بھی گارنٹی دی ۔ ‘‘انہوں نے کہا کہ بلاک ۲ میں فیز ۱ کے فنانشل کلوزر کے بعد سے متعد کمپنیوں نے تھر کوئلے میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔مقامی گروپوں کے علاوہ چینی سرمایہ کاروں نے بھی سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے بلاک ۲ سے نکالے گئے کوئلے کو خریدنے میں آمادگی ظاہر کی ہے۔ صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے چیف آپریٹنگ آفیسرسید ابوالفضل رضوی نے کہا کہ کان میں ۰۴ میٹر کی گہرائی حاصل کرلی گئی ہے اب مزید ۰۰۱ میٹر مزید کھدائی باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق ۸․۳ ملین ٹن کوئلہ کان سے نکالا جاسکے گا۔مزید تجارتی خبریں
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی کانیاریکارڈقائم،انڈیکس 619.79 پوائنٹس کے اضافہ کے بعد 70909.90 پوائنٹس پربند
-
ملکی صرافہ مارکیٹوں میں جمعہ کے روز سونا مزید مہنگا ہو گیا
-
انٹربینک میں جمعہ کو روپے کے مقابلے ڈالر سستا ہو گیا تاہم اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
-
پاکستان میں پولٹری کے شعبہ نے تیزی سے ترقی کی ہے ،ڈاکٹرسجاد ارشد
-
ٹریکٹروں کی فروخت میں جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 66 فیصداضافہ
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مسلسل دوسرے روز مندی کارحجان،کے ایس ای 100 انڈیکس 43.20 پوائنٹس کی کمی کے بعد 70290.11 پوائنٹس پربند
-
لاہور:برائلر گوشت کی قیمت 699روپے فی کلو تک پہنچ گئی
-
انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے ڈالر مہنگا
-
سونے کی قیمتوں کا کمی کا رجحان
-
اٹک سیمنٹ نے 1.27 ملین ٹن سالانہ کی نصب صلاحیت کے ساتھ ایک نئی پیداواری لائن کے اضافے کا اعلان
-
بینکوں کے ڈیپازٹس، قلیل مدت کے قرضوں اورسرمایہ کاری میں مارچ کے دوران سالانہ بنیاد پر اضافہ ہوا،سٹیٹ بینک
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی،100 انڈیکس51 پوائنٹس اضافہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.