بے گھر افراد کوچھت کی فراہمی اور کچی آبادیوں کا مسئلہ حل کرنے کیلئے مجوزہ قانون سازی جلد مکمل کی جائے،سپریم کورٹ

منگل 15 نومبر 2016 22:42

بے گھر افراد کوچھت کی فراہمی اور کچی آبادیوں کا مسئلہ  حل کرنے کیلئے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2016ء) سپریم کورٹ نے بے گھر افراد کوچھت کی فراہمی اور کچی آبادیوں کے مسئلے کو مستقل بنیادوںپر حل کرنے کیلئے مجوزہ قانون سازی جلد مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کردی ہے اور وفاقی و صوبائی حکومتوں سے کہاہے کہ اس حوالے سے عدالت کو پندرہ روز میں پیش رفت کی رپورٹ پیش کی جائے ،منگل کوجسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ، اس موقع پروفاقی حکومت کی جانب سے عدالت کوبتایاگیاکہ کہ کچی آبادی کے معاملے کو مستقل طورپرحل کرنے کے لئے قانون سازی پر غور کیارہا ہے اس سلسلے میں نقشہ جات بھی بنائے جارہے ہیں جبکہ عدا لت کوپنجاب حکومت کی طرف سے بتایا گیا کہ شہری اور دیہی کچی آبادیوں کے لئے نیا قانون بنایا جارہا ہے، جس کا مسودہ تیار ہوچکاہے اورتوقع ہے کہ اسے بہت جلد اسمبلی میں منظوری کیلئے پیش کیاجائے گا۔

(جاری ہے)

خیبر پختونخوا بلوچستان اورصوبہ سندھ کی طرف سے عدالت کو بتایا گیا کہ اس بارے مجوزہ قانون کا مسودات تیار ہوچکے ہیںجن کواسمبلیوں سے منظورکرایاجائے گا، جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ بے گھرافراد کوچھت کی فراہمی حکومتوں کاکام ہے عدالت نہ توحکومتی امور میں غیر ضرروی مداخلت کرے گی اور نہ غیر قانونی آباد کاری کی اجازت دے گی،ہم کچی آبادیوں کا مستقل حل چاہتے ہیں کسی بھی صورت میں غیر قانونی قبضوں کی حوصلہ افزائی نہیں کی جاسکتی، سماعت کے دوران جسٹس دوست محمد خان نے کہا عدالت کی ہدایت پر مردم شماری ہونے والی ہے،اس دوران خانہ شماری بھی ہوگی، جس میں کچی آبادیوں کا ڈیٹا بھی اکٹھا کیا جائے۔

تاکہ اس حوالے سے ٹھوس اعدادوشمارسامنے آجائیں بعد ازاں مزید سماعت دوہفتوں تک کیلئے ملتوی کردی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :