گوادر بندرگاہ سے محفوظ بحری تجارت،پاکستان نیوی کی اولین ترجیح

گوادر بندرگاہ سے نکلنے والے پہلے تجارتی بحری جہازوں کو پاک بحریہ کی حفاظت میں عالمی سمندری راہداریوںکی جانب رواں دواں کر دیا

منگل 15 نومبر 2016 22:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2016ء) گوادر پورٹ کے باقاعدہ افتتاح کے بعد پاک بحریہ کے جہازوں کی زیر حفاظت بندرگاہ سے کارگو شپمنٹ کا آغاز ہوگیا ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا پائلٹ پراجیکٹ کا شغر سے اولین کارگو کنٹینرز کے گوادر پہنچنے کے ساتھ کامیابی سے شروع ہوگیا۔ بعدا زیں ، ان کارگو کنٹینرز کو مرچنٹ ویسل کاسکو ویلنگٹن اور الحسین کے ذریعے خلیج کی جانب روانہ کردیا گیا۔

پاکستان نیوی نے راہداری منصوبے کے بحری پہلو اور گوادر پورٹ کی حفاظت کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے اس بحری تجارتی قافلے کو مغربی راستے سے بحفاظت بین الاقوامی پانیوں تک پہنچانے کے لیے اپنے بحری اور ہوائی جہازوں کوتعینات کیا۔ 46ارب ڈالر کے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے جس میں گوادر پورٹ مرکزی اہمیت کی حامل ہے، ایک گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے اور پاکستان اور چین کے مابین دیرپا دفاعی اور تجارتی اشتراک کی واضح علامت ہے۔

(جاری ہے)

درپیش چیلنجز کا مکمل ادراک رکھتے ہوئے، پاک بحریہ اس منصوبے کے بحری معاملات یعنی گوادر پورٹ اور اس کے درمیان سمندری راستوں کی حفاظت کو اولین ترجیح دے رہی ہے۔ راہداری منصوبے اور گوادر پورٹ پراجیکٹ کی کامیابی کا دارو مدار بحر ہند بالخصوص بحیرئہ عرب میں محفوظ تر بحری ماحول پر ہے۔ گوادر پورٹ کے آغاز کے ساتھ پاکستانی بندرگاہوں کے درمیان بحری جہازوں کی آمد ورفت کئی گنا بڑھنے کی توقع ہے۔

لہذا راہداری منصوبے کی مکمل کامیابی کے لیے زمینی راستوں کی سیکیورٹی کے ساتھ ساتھ بحری راستوںکی سیکیورٹی بھی نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ حالیہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے پاکستان نیوی نے ہمہ جہتی طریقہ کار اپنایا ہے جس میں گوادر پورٹ کی سیکیورٹی، حفاظتی گشت اور مشقیں، بحری معاملات کا شعور اجاگر کرنے اور قانون نافذ کرنیوالے دیگر اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔ اس ضمن میں پاک بحریہ پوری طرح پر عزم ہے اور پاکستان کے خصوصی اقتصادی زون میں بحری تجارتی قافلوں کی آزادانہ نقل و حمل کے لیے محفوظ تر بحری ماحول کی فراہمی کیلئے مکمل طور پر تیار ہے۔

متعلقہ عنوان :