لاہور،ایچ ای سی کا پنجاب یونیورسٹی کے ایکولینس ڈیپارٹمنٹ کو غیرقانونی قرار د یکر بند کرنے کا مطالبہ

لاہور ہائیکورٹ نے فریقین کو حتمی بحث کیلئے طلب کر لیا

منگل 15 نومبر 2016 20:59

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 نومبر2016ء) ہائر ایجوکیشن کمیشن نے پنجاب یونیورسٹی کے ایکولینس ڈیپارٹمنٹ کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے بند کرنے کا مطالبہ کر دیا، لاہور ہائیکورٹ نے فریقین کو حتمی بحث کیلئے طلب کر لیا۔

(جاری ہے)

جسٹس عابد عزیز شیخ نے ایل ایل ایم میں داخلے کے خواہشمند طالب علم واجد علی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی طرف سے شیراز ذکا ایڈووکیٹ پیش ہوئے، انہوں نے موقف اختیار کیا کہ پنجاب یونیورسٹی داخلے کیلئے ایکولینس سرٹیفکیٹ کے ذریعے ڈگری کی تصدیق کی شرط عائد کر رہا ہے جو غیرقانونی ہے، ڈگریوں کی تصدیق صرف ہائر ایجوکیشن کمیشن کا اختیار ہے لیکن پنجاب یونیورسٹی ایکولینس سرٹیفکیٹ کے ذریعے طالب علموں سے کروڑ روپے کی کرپشن کر رہی ہے، ہائر ایجوکیشن کمیشن اور پنجاب یونیورسٹی کی طرف سے عدالت میں جوابات بھی جمع کرائے گئے، ہائر ایجوکیشن کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں پنجاب یونیورسٹی کے ایکولینس ڈیپارٹمنٹ کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے اس بند کرنے کا مطالبہ کر دیا، ایچ ای سی نے اپنے جواب میں کہا کہ ایچ ای سی ا?رڈیننس کے تحت ڈگریوں تصدیق صرف ایچ ای سی کا اختیار ہے، وفاقی قانون سازی فہرست بھی ڈگریوں کی تصدیق کا اختیار ہائر ایجوکیشن کمیشن کو دیتی ہے، ایکولینس ڈیپارٹمنٹ کی آڑ میں پنجاب یونیورسٹی ڈگریوں کی تصدیق کا متوازی نظام چلا رہی ہے جو غیرقانونی ہے، پنجاب یونیورسٹی کے وکیل نے جواب جمع کراتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ڈگریوں کی تصدیق پنجاب یونیورسٹی کا اختیار ہے، اگر کسی نے پنجاب یونیورسٹی میں داخلہ لینا ہوگا تو اسے پنجاب یونیورسٹی کی پالیسی پر ہی عملدرا?مد کرنا ہوگا، عدالت نے تمام فریقین کے جوابات کو ریکارڈ کا حصہ بناتے ہوئے وکلا کو حتمی بحث کیلئے طلب کر لیا، عدالت نے مزید سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی۔

(بخت گیر)