بھارتی بلااشتعال فائرنگ سے فوجی جوانوں کی شہادت افسوس ناک اور قابل مذمت ہے،حکومت بھارتی جارحیت کا معاملہ عالمی سطح پر بھرپوراندازمیں اٹھانا چاہئے،کشمیری مسلمانوں پر بھارتی ظلم وستم کے خلاف عالمی برادری کومتوجہ کیاجائے

امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدکا اجلاس سے خطاب

منگل 15 نومبر 2016 19:24

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 نومبر2016ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ لائن آف کنٹرول پر بھارت کی مسلسل بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری نے ثابت کردیا ہے کہ بھارت خطے میں امن نہیں چاہتا اور وہ پاک چین اقتصادی راہداری کاراستہ روکنا چاہتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزایک اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان کو بھارتی جارحیت کا معاملہ عالمی سطح پر بھرپوراندازمیں اٹھانا چاہئے۔ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم سے توجہ ہٹانے کے لیے سرحدوں پر کشیدگی بڑھارہا ہے۔گزشتہ تین ماہ کے دوران بھارت متعددمرتبہ کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کرچکا ہے۔انہوں نے کہاکہ برہان مظفروانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں130دن سے جاری آزادی کی تحریک دن بدن مضبوط سے مضبوط ترہوتی چلی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

میڈیا ذرائع کے مطابق اب تک 120افراد شہید،پیلٹ گنوں سے ایک ہزار سے زائد افراد نابینا اور10ہزار سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں۔وقت آگیا ہے کہ تحریک آزادی کے لیے سرگرم کشمیری مسلمانوں پر بھارتی ظلم وستم کے خلاف عالمی برادری کومتوجہ کیاجائے۔ہندوستان نے ایک طرف مقبوضہ وادی میں مظالم کی انتہاکررکھی ہے تودوسری جانب پاکستانی سرحدوں پر وحشیانہ کاروائیوں سے بربریت کابازار گرم کررکھاہے۔

میاں مقصود احمد نے مزیدکہاکہ سیاسی وعسکری قیادت مودی حکومت کے گھنائونے چہرے کو بے نقاب کرنے کے لیے ایسی پالیسیاں مرتب کرے جو20کروڑ پاکستانی عوام کے جذبات کی ترجمانی کرتی ہوں۔ہندوستان ہماراازلی دشمن ہے جس نے پاکستان کو نقصان پہنچانے کاکبھی کوئی بھی موقع خالی ہاتھ نہیں جانے دیا۔ آج پاکستان کو اتحاد ویکجہتی کی جتنی ضرورت ہے اتنی پہلے کبھی نہ تھی۔

بھارت پاکستان میں کھلم کھلا دہشت گردی کروارہا ہے اور وہ پاک چین اقتصادی راہداری کے راستے میں بھی رکاوٹیں ڈال رہا ہے۔ میاں مقصود احمد نے بھارتی حکمرانوں کی جانب سے دریائے چناب کاپانی روکنے کی خبروں پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی آبی جارحیت سے گوجرانوالہ،لاہور،فیصل آباد،چنیوٹ،جھنگ اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں گندم کی فصل میں تاخیر ہوسکتی ہے۔پاکستانی حکمرانوں نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی نوٹس نہیں لیا۔

متعلقہ عنوان :