پنجاب پولیس کی کائونٹر ٹیررازم فورس نے نیشنل ایکشن پلان پر موثر عمل کرکے دکھایا ہے‘ پوٹھوہار بہت جلد وادی زیتون میں بدل جائے گا، سیکرٹری سروسز پنجاب

منگل 15 نومبر 2016 15:19

لاہور۔15 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2016ء) نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ پشاور کے مڈ کیرئیر مینجمنٹ کورس کے شرکاء اور فیکلٹی ممبرزپر مشتمل 30 رکنی وفد نے منگل کو سول سیکرٹریٹ لاہور کا دورہ کیا۔ سیکرٹری سروسز پنجاب فرحان عزیز خواجہ اور دیگر صوبائی محکموں کے انتظامی سیکرٹریز نے اس موقع پر خیبر پختونخوا سے آئے ہوئے مہمان افسران کو حکومت پنجاب کی کامیاب ترقیاتی حکمت عملی ، صحت و تعلیم ، زراعت ،فزیکل انفراسٹر کچر اور امن عامہ کی صورت حال میں نمایا ں بہتری کے پیچھے کار فرما عوامل کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

سیکرٹری سروسز پنجاب فرحان عزیز خواجہ نے وفد کو بتایا کہ پنجاب میں زندگی کے ہر شعبے کو ترقی کی نئی جہتوں سے روشناس کرایا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

امن عامہ کی صورت حال دیگر صوبوں کی نسبت پنجاب میںبہتر ہے کیونکہ پنجاب پولیس کی کائونٹر ٹیررازم فورس نے نیشنل ایکشن پلان پر موثر عمل کرکے دکھایا ہے۔ہم دہشت گردوں کے خاتمے میں بہت حد تک کامیاب ہو چکے ہیں ،ان کے کمیونیکیشن نیٹ ورک توڑدئیے گئے ہیں اور دہشت گرد تنظیموں کے لیے فنانسنگ کا سب سے بڑا ذریعہ ثابت ہونے والی اغوا برائے تاوان کی وارداتوں پر قابو پایا گیا ہے، عیدین اور دیگر مذہبی تہواروں کے موقع پر چندہ اکٹھا کرکے دہشت گردوں کے ہاتھ مضبوط کرنے والوں پر سختی سے ہاتھ ڈالا گیا ہے جس کی بدولت پنجاب میں سنگین جرائم کی منظم وارداتوں میں ماضی کے مقابلے میں دو تہائی کمی واقع ہوئی ہے، انھوں نے بتیا کہ اس سال اب تک 570 دہشت گرد پولیس کی تحویل میں لیے جا چکے ہیںاور کریمنل جسٹس کا نظام بہتر بنانے کی بدولت دہشت گردوں کی سزا یابی کی شرح 85 فیصد سے زیادہ ہو چکی ہے،پنجاب میں سر مایہ کاری اور تعمیراتی کاموں کے لیے آئے ہوئے غیر ملکی ماہرین کی حفاظت کے لیے سپیشل پروٹیکشن یونٹ اور سٹریٹ کرائمز کے خاتمے کے لیے ڈولفن پولیس فورس کامیابی سے سرگرم عمل ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب کی رہنمائی میں ان سب کاوشوں کے نتیجے میں پنجاب میں دہشت گردی کا پاگل پن پھیلانے والوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے ۔

انہوں نے واضح کیا کہ کبھی پنجاب کی 70 فیصد آبادی دیہات میں اور صرف 30 فیصد آبادی شہروں میں آباد تھی مگر آج یہ تناسب بالکل تبدیل ہو کر رہ گیا ہے، آج پنجاب کی 54 فیصد آبادی شہری علاقوں میں آباد ہے جبکہ دیہات میں کھیت مزدوری کرکے اپنا پیٹ پالنے والوں کی تعداد محض 46 فیصد رہ گئی ہے ، انہوں نے بتایا کہ حکومت پنجاب نے بڑے شہروں میں ٹرانسپورٹیشن کے میگا پراجیکٹ ریکارڈ مدت میں مکمل کیے ہیں، دیہی آبادی کی سہولت کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کے وژن کے مطابق 150 ارب روپے کی لاگت سے 20 ہزار کلو میٹر دیہی سڑکیں کشادہ کرنے کا میگا پراجیکٹ کامیابی سے تکمیل کے قریب ہے ۔

غریبی ختم کرنے کے پروگراموں کو ترجیحی طور پر پہلے سے کہیں بڑے پیمانے پر توسیع دی گئی ہے جبکہ پنجاب میں 70 ہزار معذور افراد کو ماہانہ 1200 روپے انکم سپلیمنٹ فراہم کیا جا رہا ہے۔ زمینوں اور جائیدادوں کی آٹو میشن کا کام 5 کروڑ 72 لاکھ روپے کی لاگت سے مکمل کیا جا رہا ہے اور دیہات میں واقع سرکاری سکولوں کی انسپکشن کے لیے اینڈرائڈ ٹیلی فون کا استعمال کیا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں طلبا و طالبات اور اساتذہ کی حاضری کی شرح 93 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

حکومت پنجاب نہ صرف شہری علاقوں کو ترقی سے فیض یاب کر رہی ہے بلکہ1200 ارب روپے کے وسائل سے پنجاب رورل سپورٹ پروگرام کے ذریعے دیہی علاقوں کی ترقی کے لیے بھی ٹھوس کام کیا گیا ہے۔ خطہ پوٹھوہار کو ’’ وادی زیتون‘‘ میں تبدیل کرنے کا خواب اب عملی شکل اختیار کررہا ہے جبکہ پنجاب کا ’’ ہائوس آف کینو‘‘ سرگودھا میں رسٹ فری بہتر بیج کی فراہمی کے ذریعے پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار میں اضافے کا پروگرام اور فروٹ فلائی تلف کرنے کے لیے بہتر مینجمنٹ کا شعور کسانوں تک پہنچایا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ضلع اوکاڑہ کی تحصیل دیپالپور میں یونیورسٹی آف ایگری کلچر فیصل آباد کا سب کیمپس بہت جلد قائم کر دیا جائے گا۔ وفد کے سربراہ ڈائریکٹر جنرل نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ پشاور مرزا خالد امین تھے ۔ اس موقع پر تحائف کا تبادلہ بھی کیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :