پاکستان بھارتی جارحیت پر انتہائی صبروتحمل کا مظاہرہ کر رہا ہے اسے ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے-وطن عزیز کے دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔ اقوام متحدہ کنٹرول لائن پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں اور بڑھتی کشیدگی کا نوٹس لے۔وزیراعظم کا کنٹرول لائن کی صورتحال پر اعلی سطحی اجلاس

اقوام متحدہ کا لائن آف کنٹرول پر جاری کشیدگی پر تشویش کا اظہار-پاکستان اڑی حملے میں ملوث نہیں :ترجمان اقوام متحدہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 15 نومبر 2016 14:35

پاکستان بھارتی جارحیت پر انتہائی صبروتحمل کا مظاہرہ کر رہا ہے اسے ہماری ..

ا سلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 نومبر۔2016ء) وزیراعظم نواز شریف نے کہاہے کہ پاکستان بھارتی جارحیت پر انتہائی صبروتحمل کا مظاہرہ کر رہا ہے تاہم ہمارے صبر کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ وطن عزیز کے دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔ اقوام متحدہ کنٹرول لائن پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں اور بڑھتی کشیدگی کا نوٹس لے۔

کنٹرول لائن کی بگڑتی صورتحال پر اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بھارتی اشتعال انگیزیاں خطے کے امن اور سلامتی کے لیے خطرہ ہیں ، اقوام متحدہ کنٹرول لائن پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں اور بڑھتی کشیدگی کا نوٹس لے۔ کنٹرول لائن پر شہید ہونے والے جوانوں کے خاندانوں سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے سرحدوں کی خلاف ورزیوں میں کبھی پہل نہیں ، ہمیشہ جارحیت کا موثر جواب دیا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت کنٹرول لائن کی صورتحال پرجائزہ اجلاس ہوا جس میں مشیر خارجہ امور سرتاج عزیز، مشیر قومی سلامتی جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ اور طارق فاطمی سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں مشیر خارجہ امور سرتاج عزیز نے ایل او سی کی صورتحال پر بریفنگ اور بھمبر میں 7 پاکستانی فوجیو ں کی شہادت پر حکومتی ردعمل سے متعلق شرکا کو آگاہ کیا۔

سرتاج عزیز نے اجلاس میں بتایا کہ لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کے حالیہ واقعات میں اب تک 26 شہری شہید جبکہ 107 زخمی ہو چکے ہیں۔ اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان بھارتی جارحیت پر انتہائی صبروتحمل کا مظاہر کر رہا ہے تاہم ہمارے صبر کو کمزوری نہ سمجھا جائے، پاکستان کسی بھی جارحیت کی صورت میں دفاع کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہماری فوج پہل نہیں جوابی کارروائی کرتی ہے جب کہ بھارت کی جانب سے ایل او سی پر کشیدگی میں اضافہ علاقائی امن و سلامتی کےلے خطرہ ہے اور یہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے لہذا اقوام متحدہ کنٹرول لائن پر سیز فائر کی خلاف ورزی کا نوٹس لے۔

نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اور امریکا میں سات دہائیوں سے تزویراتی شراکت داری قائم ہے لہذا پاکستان علاقائی امن واستحکام کے لیے نئی امریکی حکومت سے مل کر کام کرے گا۔دوسری جانب اقوام متحدہ نے کنٹرول لائن پر جاری کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اڑی حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کی سختی سے تردید کی ہے۔ ترجمان اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کو تمام مسائل کا حل مذاکرات کے راستے سے ہی نکالنا چاہیے۔

دونوں ممالک کے درمیان آپس میں بات چیت کے ذریعے لائن آف کنٹرول پر جاری کشیدگی کو کم کیا جا سکتا ہے۔ ترجمان اقوام متحدہ کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر میں برہان وانی کی ہلاکت کے بعد صورتحال خراب ہوئی۔ اقوام متحدہ کی جانب سے اڑی حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کی سختی سے تردید کی گئی۔