بھارتی فوج نے دو ماہ میں دو سو 30مرتبہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرکے عالمی قانون کے منہ پر طمانچہ مارا

مقبوضہ کشمیر میں 129روز میں 105افراد کی شہادت 19ہزار زخمی جبکہ ساڑھے 13سو سے زائد افراد پیلٹ گن سے معذور ہوئے

منگل 15 نومبر 2016 12:57

بھارتی فوج نے دو ماہ میں دو سو 30مرتبہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرکے ..
مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2016ء) ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارتی افواج کی جانب سے آزادکشمیر کی لائن آف کنٹرو ل شہری آبادی کو ٹارگٹ کرنے جبکہ دو ماہ میں دو سو 30مرتبہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرکے عالمی قانون کے منہ پر طمانچہ مارا ہے جن میں 9پاک فوج کے جوان سمیت 26سیولنگ افراد شہید ہوئے جبکہ 130سے زائدافراد زخمی ہونے مقبوضہ کشمیر میں 129روز میں 105افراد کی شہادت 19ہزار زخمی جبکہ ساڑھے 13سو سے زائد افراد پیلٹ گن سے معذور ہوئے جبکہ جامع مسجد سرینگر کو 19ہفتوں سے نماز اور نماز جمعہ کے لئے بند کر رکھا ہے جبکہ کروڑوں روپے کی املاک کے علاوہ بھارتی افواج نے معصوم کشمیر یوں کے گھروں اوردوکانوں کو بھی لوٹ مار شروع کر رکھی ہے تشویش کا اظہار کیا جو کہ عالمی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے اور 6ہزار سے زائدگرفتاریاں جن کو نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے جن کا تاحال کوئی پتہ نہیں ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق حالیہ د وماہ میں آزادکشمیر کی لائن آف کنٹرول پر 2سو 36مرتبہ خلاف ورزی کی جبکہ عالمی قانون کے مطابق دونوں ملکوں کی آرمی ایک دوسرے کی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنا سکتی ہے مگر بھارتی افواج کی جانب سے کی جانے والی گولہ باری زیادہ تر شہری آبادی پر کی جارہی ہے جس سے لاکھوں روپے کی املاک کو نقصان کے علاوہ فصلیں بھی تباہ گئی جبکہ دوماہ کے دوران بھارتی دہشتگردی کے باعث 9فوجی سمیت 26سیولنگ افراد شہید ہوئے جن میں خواتین بھی شامل ہیں جبکہ گولے اور فائرنگ سے 130افراد زخمی ہوگئے جن میں 30سے زائد معذور ہو کر رہ گئے ہیں جو کہ عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے جبکہ دوسری جانب بھارتی افواج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور جعلی مقابلوں ،پیلٹ گنوں کے استعمال سے شہریوں پر فائرنگ کی جارہی ہے جس سے روز بروز دہشتگردی میں اضافہ ہورہا ہے 129دنوں میں21سالہ رضوان جو گزشتہ دنوں فوجی گاڑی کی ٹکر سے شدید زخمی ہوگیا تھاوہ بھی جان کی بازی ہار گیا جس کے باعث تعداد 105ہوگئی جبکہ 19ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں چھوٹے بچوں خواتین اور بوڑھے بزرگوں کی تعدادشامل ہے جبکہ ساڑھے 13سو پیلٹ گن سے زخمی ہونے والے وہ افراد شامل ہیںجو مکمل طور پر آنکھوں کی بینائی سے محروم ہوگئے ہیں ان میں نوجوانوں او ر خواتین کی تعدادشامل ہے مقبوضہ وادی میں اشیاء خوردونوش کی شدید قلت پید ا ہوگئی ہے جبکہ جمع شدہ اشیاء خوردونوش نقدی اور زیورات بھارتی فوج نے لوٹ لئے ہیںجبکہ میڈیکل کی سہولت بھی نہ ہونے کے برابر ہے لوگ زخموں کی تاپ نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہورہے ہیں اگر اقوام متحدہ بھارت کی دہشتگردی کو نہ روکا گیا تو آئندہ ماہ میں مقبوضہ وادی میں فاقہ کشی اور میڈیکل کی سہولت نہ ملنے اور شدید سردی کے باعث ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے جو کہ تشویش ناک ہے بھارت کی ہٹ دھرمی مقبوضہ کشمیر دیگر ممالکوں سے کٹ کر رہ گیا ہے انسانی حقوق کی تنظیمو ں اور ڈاکٹروں کو وادی میں داخل نہیں ہونے دیا جاتا ۔

متعلقہ عنوان :