سپریم کورٹ نے خان پورڈیم کے مضافات میں زرعی اراضی دکھا کر سادہ لوح افراد سے 4ارب روپے بٹورنے پر گرفتارملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی

اس فراڈ میں ملوث دیگر ملزمان کو ایک ماہ کے اندر گرفتار کرکے تفتیش مکمل کی جائے ،نیب کوہدایت

پیر 14 نومبر 2016 22:37

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2016ء) سپریم کورٹ نے خان پورڈیم کے مضافات میں سرسبز باغات اور زرعی اراضی دکھا کر سادہ لوح افراد سے 4ارب روپے بٹورنے پر گرفتارملزمان مہتاب قریشی ، عادل اورملک حبیب کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی ہے اورنیب کوہدایت کی ہے کہ اس فراڈ میں ملوث دیگر ملزمان کو ایک ماہ کے اندر گرفتار کرکے تفتیش مکمل کی جائے اورریفرنس کا حتمی چالان مکمل کر کے نیب عدالت کوبھجوایاجائے۔

(جاری ہے)

عدالت نے مزید ہدایت کی کہ چالان پیش ہونے کے بعد نیب عدالت تین ماہ میں کیس کا ٹرائل مکمل کرکے فیصلہ سنائے ، پیرکوجسٹس اعجاز افضل خان اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل دو رکنی بنچ نے ملزمان کی جانب سے ا پنی ضمانت کیلئے دائر اپیلوں کی سماعت کی، اور وکلاء کے دلائل سننے کے بعد اپیلیں خارج کرتے ہوئے دیگرملوث ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا ،یا درہے کہ ملزمان نے مبینہ طور پر اپنے ساتھیوں اعجاز حسین شاہ ، ملک بوستان اورمحکمہ مال کے مقامی اہلکاروں کی ملی بھگت سے جعلی دستاویزات پر 32سے زائد سرمایہ کاروں سی4ارب روپے سے زائد رقم اینٹھ لی تھی ،جس پر نیب نے ان کیخلاف ریفرنس قائم کر کے گرفتار کرلیا تھا بعد ازاں پشاورہائیکورٹ کی جانب سے ضمانت کی در خواستیں مسترد ہونے کے بعد ملزما ن نے سپریم کورٹ میں ضمانت کیلئے اپیل دائر کی جو گزشتہ روز خارج کردی گئی ۔

متعلقہ عنوان :