شاہ نورانی واقعہ بلوچستان کا تیسرا بڑا سانحہ ہے جو کسی بھی لمحہ فکر سے کم نہیں،مفتی وزیرالقادری

ایسے واقعات سے ملک میں امن کو تباہ کرنے کی بڑی سازش ہیں،یہ سانحہ ملک کے خلاف سازشوں کا ایک حصہ ہے،بیان

اتوار 13 نومبر 2016 20:20

سبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 نومبر2016ء) صوبائی صدر تنظیم المدارس اہلسنت پاکستان و مرکز اہل سنت کے مھتمم اعلیٰ مدرسہ عربیہ اسلامیہ جامعہ غوثیہ سلطانیہ شاہی کیمپ ضلعی کچھی بزرگ عالم دین حضرت علامہ مولانا سردار مفتی محمد وزیر القادری نے اپنے بیان میں کہا کہ شاہ نورانی واقعہ بلوچستان کا تیسرا بڑا سانحہ ہے جو کسی بھی لمحہ فکر سے کم نہیں ہے انہوں نے کہا کہ اس سانحہ میں درجنو ں افراد شہید ہوچکے ہیں اور سینکڑوں زخمی ہیں انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات سے ملک میں امن کو تباہ کرنے کی بڑی سازش ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت بلوچستان کی صورتحال انتہائی سنگین ہے بد امنی عروج پر ہے بے گنا لوگوں کی جانوں سے کھیلنے والے امن کے ہی نہیں بلکہ انسانیت کے بھی دشمن ہیں انہوں نے کہا کہ یہ سانحہ ملک کے خلاف سازشوں کا ایک حصہ ہے لیکن ایسی سازشوں کا مقابلہ قوم اتحاد و اتفاق سے ہی کرسکتی ہے اس سلسلے میں ہر پاکستانی کو ملک کی سلامتی اور خوشحالی کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ ملک کی بقاء و سلامتی کیلئے جماعت اہلسنت اپنا کردار ادا کرنے کیلئے ہر سطح پر کوشاں ہے انہوں نے سانحہ شاہ نورانی واقع میں شہید ہونے والے افراد کے درجات کی بلندی کیلئے اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان میں قیام امن کیلئے ہنگامی بنیادوں پر ٹھوس اقدامات کرنے چاہیے ۔