گوادر پورٹ 46ارب ڈالر کے سی پیک منصوبے کی بنیاد ہے ،گوادر کے مقامی باشندوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے بڑے پیمانے پر ترقیاتی عمل کا جلد آغاز ہوگا، جنرل راحیل شریف کے فعال کردار کے بغیر ہم اس منزل تک نہیں پہنچ سکتے تھے

وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کا سی پیک پائلٹ پروجیکٹ کے افتتاح کے موقع پر خطاب

اتوار 13 نومبر 2016 20:20

کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 نومبر2016ء) وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ گوادر پورٹ 46ارب ڈالر کے سی پیک منصوبے کی بنیاد ہے اور انہیں یقین ہے کہ گوادر کے مقامی باشندوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے بڑے پیمانے پر ترقیاتی عمل کا جلد آغاز ہوگا، وزیراعظم محمد نواز شریف کے ویژن ، پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف اور پاک فوج کے فعال کردار کے بغیر ہم اس منزل تک نہیں پہنچ سکتے تھے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے سی پیک کے تحت پہلے ٹریڈ کانوائے کے گوادر پہنچنے کے حوالے سے پائلٹ پروجیکٹ کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تقریب کے مہمان خصوصی وزیراعظم محمد نواز شریف تھے، پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف، چیئرمین چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود، اسپیکر بلوچستان اسمبلی محترمہ راحیلہ حمید درانی، وفاقی و صوبائی وزراء، اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع، چین سمیت دوست ممالک کے سفیروں، پاک فضائیہ اور پاکستان نیوی کے سربراہان ، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض، جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، قومی سلامی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ، اراکین صوبائی اسمبلی، ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں ،گوادر کے معتبرین اور مقامی لوگوںکی بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے اپنے خطاب میں کہا کہ بلوچستان کے عوام چینی حکام اور وزیراعظم کے شکرگزار ہیں جنہوں نے اس تجارتی قافلے کے لیے گزرگاہ کے طور پر مغربی روٹ کا انتخاب کیا، جو صوبے کی ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کرے گا، اقتصادی راہداری پاک چین دوستی کو نئی بلندیوں پر لے جائے گی اور دونوں ممالک کے تعلقات اقتصادی اور تجارتی طور پر مزید مستحکم ہو نگے۔

وزیراعلیٰ نے اس امر کو قابل اطمینان قرار دیا کہ پاک آرمی نے سی پیک منصوبوںکی حفاظت کے لیے ایک نیا ڈویژن تشکیل دیا ہے، گوادر کو کاشغر سے ملانے والی تجارتی گزرگاہ پر آنے والے وقتوں میں بے پناہ ٹریفک ہوگا اور اس کی تکمیل سے نہ صرف پاکستان میں اقتصادی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا بلکہ قومی آمدنی بھی غیر معمولی طور پر بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ گوادر قدرتی طور پر گہرے پانی کی بندرگاہ ہے اور اسے اپنے منفرد جغرافیائی محل وقوع کے باعث خطے کی دیگر تمام بندرگاہوں میں اہم مقام حاصل ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ گوادر کو پورے منصوبے میں کلیدی اہمیت حاصل ہے، لہذا سی پیک سے ہونے والی کل آمدن میں بلوچستان کا بڑا حصہ ہوگا، گوادر میں فری ٹریڈ زون زیر تکمیل ہے جہاں ٹیکسوں اور کسٹم ڈیوٹی میں چھوٹ کے لیے ایس آر اوز پہلے ہی جاری کئے جا چکے ہیں اور ان اقدامات سے سرمایہ کاروں کے اعتمادمیں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اور وہ بڑی تعداد میں گوادر کا رخ کر رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ سابقہ ادوار میں گوادر کی ترقی کے زبانی دعوے کئے جاتے تھے، لیکن موجودہ حکومت نے وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں سی پیک کے منصوبوں پر عملدرآمد اور گوادر کی ترقی کے لیے ٹھوس عملی اقدامات کئے ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت کے ایک حالیہ سیمینار میں ملک بھر کے سرمایہ کاروں کو گوادر میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے اور توقع ہے کہ وہ ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ اور دیگر سہولتوں سے بھرپور استفادہ کریں گے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت کی سرگرم کوششوں ، سیکورٹی فورسز کے فعال کردار اور بلوچستان کے عوام کے بھرپور تعاون سے امن و امان کی بہتری میں نمایاں کامیابی حاصل ہوئی ہے، آج گوادر اور دیگر علاقوں میں آمد و رفت ، نقل و حمل اور سرمایہ کاری مکمل طور پر محفوظ ہے، انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ بلوچستان کو چین اور وفاقی حکومت کا بھرپور تعاون حاصل رہے گا اور سی پیک بلوچستان کے عوام کی قسمت بدلنے کا منصوبہ ثابت ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے چینی میگا ٹریڈ کانوائے کی گوادر آمد کو عظیم تر ترقی کے عمل میں سنگ میل قرار دیا۔