ایتھوپیا،اکتوبر میں ہنگامی حالت کے نفاذ کے اعلان کے بعد سے گیارہ سو افراد کو گرفتار کیا گیا،رپورٹ

اتوار 13 نومبر 2016 18:21

عدیس آبابا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 نومبر2016ء)ایتھوپیا کی جانب سے اکتوبر کے اوائل میں پرتشدد مظاہروں کے پیش نظر ہنگامی حالت کے نفاذ کے اعلان کے بعد سے حکام نے 11000سے زائد افراد کو حراست میں لیا ہے،یہ بات سرکاری ٹی وی نے گزشتہ روز کہی۔ ایتھوپیا تقریباً1سال سے سیاسی بحران کا شکار ہے،جہاں مسلسل پرتشدد واقعات رونما ہوتے ہیں،جیسا کہ حکام نے حکومت مخالف مظاہرین پر ظالمانہ کریک ڈاؤن شروع کررکھا ہے۔

ہنگامی حالت سے متعلق انکوائری بورڈ کی چیئرمین پرسن ٹڈیسے ہوردوفا نے ای بی سی نشریاتی ادارے کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ ابتک چھ جیلوں میں 11607کے قریب افراد کو قید کیا گیا ہے،ان میں347خواتین شامل ہیں،ان تمام گرفتاریوں کا تعلق ملک میں ہنگامی حالت کے نفاذ سیہے۔

(جاری ہے)

ہوردوفا نے ان افراد کے خلاف سنگین جرائم کی ایک طویل فہرست گنوائی ہے جن میں آتشیں اسلحہ کے ساتھ سیکورٹی فورسز پر حملے یا عام شہریوں اور سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کے قتل عام کے علاوہ امن وامان میں خلل ڈالنے اور گاڑیوں کی نقل وحرکت کو روکنے جیسے الزامات شامل ہیں۔

ایتھوپین وزیراعظم ہیل مرین ڈیسالگن کی حکومت کی جانب سے اکتوبر کے آخر میں 2500گرفتاریوں کے اعلان کے بعد سے یہ بھاری اعداد وشمار سامنے آئے ہیں۔چھ ماہ کی ہنگامی حالت کا اعلان نو اکتوبر کو کیا گیا تھا جو موجودہ حکومت کا غیر معمولی اقدام تھا جو 25سال سے برسراقتدار ہے۔