پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر کیخلاف اربوں کی کرپشن کی انکوائری مکمل ،گرفتار کئے جانیکا امکان

وزیر اعظم نے غیر شفاف الاٹمنٹ کا بھاری سکینڈل سامنے آنے کے بعد محمد الیاس کو عہدہ سے الگ کر دیا تھا

اتوار 13 نومبر 2016 18:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 نومبر2016ء) وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے ذیلی ادارہ پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر کیخلاف اربوں روپے کی کرپشن کی انکوائری مکمل ہو گئی ہے کسی بھی وقت گرفتار کئے جانے کا امکان ہے۔ پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی فاؤنڈیشن کے مطابق ایم ڈی محمد الیاس پر الزام تھا کہ انہوں نے وفاقی دارالحکومت میں510اپارٹمنٹس کی قرعہ اندازی میں بھاری کرپشن کی تھی اور مستحق لوگوں کو الاٹمنٹ کی بجائے من پسند افراد میں یہ فلیٹس تقسیم کر دیئے گئے تھے۔

غیر شفاف الاٹمنٹ کا بھاری سکینڈل سامنے آنے کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے محمد الیاس کو کرپشن اور رشوت کے الزامات کے تحت عہدہ سے الگ کر دیا تھا۔ آن لائن کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے سابق ایم ڈی محمد الیاس نے وفاقی دارالحکومت کے پوش سیکٹر جی ٹن ٹو اور جی الیون فور اور کری روڈ پر تعمیر شدہ فلیٹس کی الاٹمنٹ میں رشوت لے کر من پسند افراد کو الاٹ کر دیئے تھے ۔

(جاری ہے)

یہ فلیٹس اعلیٰ سرکاری افسران گریڈ21اورگریڈ22یا ان کے مساوی افسران کو الاٹ کئے گئے تھے۔ ان فلیٹس کی قیمت 80لاکھ روپے سے زیادہ ہے۔ یہ قرعہ اندازی 2جون 2016ء کو ہوئی تھی جس میں من پسند افراد اور افسران کو نوازا گیا تھا۔ غیر شفاف قرعہ اندازی کے بعد مستحق افسران نے محمد الیاس کی کرپشن اور رشوت وصولی کیخلاف شدید احتجاج کیا اور وزیراعظم نواز شریف کو محمد الیاس کی کرپشن کی داستان بارے آگاہ کر دیا۔

وزیراعظم نے محمد الیاس کو معطل کر کے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن طاہر شہباز کو ہدایت کی کہ وہ محمد الیاس کے خلاف اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کرے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ مقدمہ ایف آئی اے کو بھی ارسال کر دیا تاہم ایف آئی اے کے کرپٹ افسران نے اس کرپشن سکینڈل کو سرد خانے میں ڈال دیا۔ ذرائع کے مطابق سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن طاہر شہباز نے میرٹ پر تحقیقات کیں ہیں اور محمد الیاس کیخلاف الزامات پر مشتمل ایک تحقیقاتی رپورٹ بھی وزیراعظم کو ارسال کر دی ہے۔

آن لائن کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق محمد الیاس گریڈ 21کے افسران نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ سے رحم کی اپیل بھی کی ہے اور کہا ہے کہ کرپشن سے میرے ہاتھ صاف ہیں۔ اور فلیٹس کی قرعہ اندازی کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ شفاف طریقہ سے کی گئی تھی تاہم جو فلیٹس غلطی سے الاٹ ہوئے ہیں ان کو کینسل کر کے مجھے بے گناہ قرار دیا جائے اور مجھے پھر اسی عہدہ پر بحال بھی کیا جائے۔

محمد الیاس نے اپنے رحم کی اپیل میں کہا ہے کہ 21گریڈ کے افسر کو معطل کرنا اور سخت سزا دینا زیادتی ہے اور استدعا کی ہے کہ ان کو دی گئی سزا بھی معطل کی جائے اور کہا ہے کہ جب انہوں نے پی ایچ اے ایف کا چارج سنبھالا تھا اس وقت یہ ادارہ آخری سانس لے رہا تھا لیکن میں نے اس ادارہ میں نئی جان ڈال دی تھی اور 6ہزار فلیٹس تعمیر کر کے لوگوں میں تقسیم بھی کئے ہیں جن میں آئی 12میں 3200فلیٹس، 1-16سیکٹر میں1584فلیٹس،G-10میں 388فلیٹس کری روڈ اور جی سیکٹر میں لگژری فلیٹس، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ طاہر شہباز نے محمد الیاس کی رحم کی اپیل مسترد کرتے ہوئے انکوائری میرٹ پر مکمل کر کے رپورٹ ارسال کر دی ہے اور اب گرفتاری کا جلد امکان ہے۔۔( علی/رانا مشتاق)

متعلقہ عنوان :