تشدد کا نشانہ بنانے پر سابق ایس ایچ او کے خلاف مقدمہ درج

اتوار 13 نومبر 2016 16:50

لکی مروت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2016ء)مقامی عدالت کے حکم پر پولیس نے مشہ منصور سے تعلق رکھنے والے دیہاتی کو تشدد کا نشانہ بنانے اور ان کی ٹانگ توڑنے پر تھانہ غزنی خیل کے سابق ایس ایچ او سب انسپکٹر حیدر علی کے خلاف مقدمہ درج کرلیادیہاتی احمد جان نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لکی مروت جو کہ جسٹس آف پیس بھی ہیں ، کی عدالت میں ایس ایچ او حیدر علی کے خلاف ایف آئی آرکے اندراج کے لئے پٹیشن دائر کی تھی جسکی سماعت ایڈیشنل سیشن جج فور کی عدالت میں ہوئی درخواست گزار نے موقف اپنا یا کہ 26جون کو ایس ایچ او غزنی خیل اور ایس آئی محمد خان نے پولیس پارٹی کے ہمراہ ان کے گھر واقع مشہ منصور پر اچانک چھاپہ مارا جب گھر کے تمام افراد محو خواب تھے چھاپے کے وقت پولیس کے پاس کوئی سرچ وارنٹ تھا نہ ہی خاتون کانسٹیبل ان کے ہمراہ تھی پولیس پارٹی نے گھر کی جامع تلاشی لی اور جب ان کے ہاتھ کچھ نہ آیا تو درخواست گزار کو اٹھا کر تھانہ غزنی خیل لے گئے انہوں نے مزید کہا کہ تھانے میں ایس ایچ او حیدر علی نے نہ صرف ان کے کپڑے اتار کر انہیں بے عزت کیا بلکہ اتنا تشدد کا نشانہ بنایا کہ ان کی بائیںٹانگ تین جگہ فریکچر ہوگئی درخواست گزار کے مطابق 78گھنٹوں تک حوالات میں بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد انہیں مقامی کونسلر آفتاب کی کوششوں سے رہائی تو نصیب ہوئی لیکن ان سے قبضے میں لی گئی6ہزار روپے سے زائد رقم، شناختی کارڈ اور موبائل فون واپس نہیں کیا گیا عدالت نے سماعت مکمل ہونے پر پولیس کو مقدمے کے اندراج کا حکم دیا جس پر پولیس افسران کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔