جیلوں میں نظربندآزادی پسندوںکے ساتھ انسانیت سوز سلوک روا رکھا جارہا ہے، میرواعظ فورم

اتوار 13 نومبر 2016 12:40

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 نومبر2016ء)مقبوضہ کشمیرمیںمیرواعظ عمرفاروق کی زیرقیادت حریت فورم نے حالیہ ایام میں گرفتار کئے گئے آزادی پسند سیاسی رہنمائوں، کارکنوں اور نوجوانوں کو جیلوں میںمسلسل نظربند رکھنے اور انہیں بنیادی سہولیا ت سے محروم رکھنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نظربندکشمیریوں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک روا رکھا جارہا ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق فورم کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ فورم کے لیگل سیل سے وابستہ ایڈوکیٹ اعجاز احمد ڈار، ایڈوکیٹ عامر مسعودی، ایڈوکیٹ شوکت احمد ڈار اور ایڈوکیٹ مدثر احمد پر مشتمل ٹیم نے حال ہی میں بارہمولہ سب جیل کا دورہ کیااور سرینگر سمیت دیگر جیلوں کا دورہ کررہی ہے۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا کہ یہ شکایات مسلسل مل رہی ہیں کہ موسم سرما میں بھی نظربندوں کو بنیادی سہولیات اور سردی سے بچنے کیلئے ضروری اشیاء سے محروم رکھا گیاہے جبکہ آزادی پسند سیاسی کارکنوں اور نوجوانوں کو گرفتاری کے بعد ایک ضلع سے دوسرے ضلع کی جیلوں میں منتقل کیا جارہا ہے تاکہ ان کے گھر والوں اور لواحقین کو ملاقات میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے اور انہیں ہراساں اور پریشان کیا جائے جو بدترین سیاسی انتقام ہے۔

بیان میںمیرواعظ عمر فاروق کی دوبارہ نظر بندی اور مختار احمد وازہ ، ایڈوکیٹ شاہد الاسلام اور دیگر حریت رہنمائوں کی مسلسل نظر بندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیاکہ انکی صحت بری طرح متاثر ہو رہی ہے اور ان کو مناسب طبی امداد سے محروم رکھاجارہا ہے۔بیان میں مشترکہ مزاحمتی قیادت کے احتجاجی پروگرام کو ناکام بنانے کیلئے قابض حکمرانوں کی جانب سے کشمیر کے مختلف علاقوں میں پر امن احتجاجی مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ سوپور ، زینہ گیر، گلشن چوک، پاپہ چھن اور آلوسہ بانڈی پورہ میں نہتے مظاہرین کیخلاف جس طرح طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا گیا وہ ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہے۔