مسئلہ یہ نہیں کہ آف شور کمپنیاں جائز ہیں یا ناجائز ، اصل مسئلہ پاکستان سے دولت باہر منتقل کرنے کاہے ۔ اگر حکومت یا اپوزیشن میں بیٹھا کوئی لٹیرا سمجھتاہے کہ وہ احتساب سے بچ نکلے گا تو اسے اس خوش فہمی سے نکل آناچاہیے ۔ حکمرانوں کے لیے بہتر یہی ہے کہ وہ اپنے دامن پر لگے داغ کو دھو کر قوم کے سامنے سرخرو ہوں ۔ حکمران احتساب سے بچنے کے حیلے بہانے ڈھونڈتے رہے تو مزید پھنستے جائیں گے

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق کا منصورہ میں حفظ قرآن کی تقریب سے خطاب

ہفتہ 12 نومبر 2016 23:07

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 نومبر2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے کہاہے کہ مسئلہ یہ نہیں کہ آف شور کمپنیاں جائز ہیں یا ناجائز ، اصل مسئلہ پاکستان سے دولت باہر منتقل کرنے کاہے ۔ اگر حکومت یا اپوزیشن میں بیٹھا کوئی لٹیرا سمجھتاہے کہ وہ احتساب سے بچ نکلے گا تو اسے اس خوش فہمی سے نکل آناچاہیے ۔ حکمرانوں کے لیے بہتر یہی ہے کہ وہ اپنے دامن پر لگے داغ کو دھو کر قوم کے سامنے سرخرو ہوں ۔

حکمران احتساب سے بچنے کے حیلے بہانے ڈھونڈتے رہے تو مزید پھنستے جائیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں حفظ قرآن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر مولانا عبدالمالک اور حافظ محمد اکرم منصوری بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ وزیراعظم نے خود اقرار کیا ہے کہ پانامہ لیکس میں ان کا نہیں ان کے بچوں کا نام آیاہے اور میں خود کو احتساب کے لیے پیش کرتا ہوں مگر جب مقدمہ سپریم کورٹ میں گیا تو ان کے وکلا ء یہ سوال اٹھانے لگے کہ عدالت عظمیٰ کو یہ مقدمہ سننے کا اختیار نہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہم قومی دولت ہڑپ کرنے والے ایک ایک فرد کا احتساب چاہتے ہیں اور ہماری ساری جدوجہد کا محور یہ ہے کہ لوٹا گیا قومی سرمایہ واپس آئے اور ان لوگوں پر خرچ ہو جنہیں حکمرانوں کی کرپشن کی وجہ سے غربت اور افلاس کا سامناہے جنہیں تعلیم ، صحت اور چھت جیسی بنیادی سہولتوں سے محروم کر دیا گیاہے ۔