علماء کرام سندھ میں شراب کے ایشو کے لئے اپنا کردار ادا اور اپنا احتجاج نوٹ کرائیں، عبدالعزیز غور ی

ہفتہ 12 نومبر 2016 20:16

ٹنڈوآدم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 نومبر2016ء) گذشتہ دنوں سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر سندھ میں شراب کی بندش کا حکم جاری کیا تھا حکومت سندھ نے تمام شراب خانے بند سِیل کردئے تھے دنیا کے تمام مذاہب میں شراب حرام ہے اسلام اسے ام الخبائث قرار دیتا ہے اور شراب کا کثیدہ تجار ت مال برداری اور شراب نوشی کو حرام قرار دیتا ہے مملکت خداداد میں سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور سندھ کے تمام شراب خانے کھل گئے پاکستان اور دوقومی نظریے کی خالق جماعت مرکزی حکومت اور حسب اختلاف جو اپنی سیاسی دکان چمکانے ایک دوسرے کو نیچا دکھانے اور ذاتی مفادات کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہیں پاکستان کی دینی اور سیاسی جماعتوں اور علما ء کو عدالت عظمیٰ میں نظر ثانی ثانی کی اپیل کرنی چاہیئے ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی کے رہنما عبدالعزیز غور ی نے میڈیا کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ اسلام میں سود حرام میں اور شریعت کورٹ میں سود پر مکمل پابندی کا حکم نامہ جاری کیا تھا مگر پچھلے دور میں نواز حکومت نے سپریم کورٹ میں اپیل کی ہوئی ہے جس کا آج تک فیصلہ نہیں ہوسکا کیا حکمرانوں اور سیاسی جماعتوں نے اللہ اور اسکے رسول سے کھلی جنگ کا فیصلہ کرلیا ہے جج صاحبان کو بھی سوچنا چاہیے کہ یہ معاملہ قانون کی کتاب کا نہیں بلکہ ایمان کا ہے ہمارے یہ جج جب قرآن و سنت کے خلاف فیصلے صادر فرماتے ہیں تو ان کے ہاتھ نہیں کانپتے انہوں نے کہا کہ خدا کے قانون کے ساتھ مذاق بند کیا جائے انہوں نے کہا کہ مرکز کی حکمران جماعت ن لیگ نے چوہدری نثار خان کے علاوہ کوئی ایسا نہیں جو یہ کہے کہ پہلے ایمان ہے اسکے بعد دوسری باتیں انہوں نے کہا کہ علماء کرام کو چاہیے کہ وہ اس ایشو کے لئے اپنا کردار ادا کریں اور اپنا احتجاج نوٹ کرائیں۔

#

متعلقہ عنوان :