ْصحبت پور کے قیام کو 4 سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود نادرا سنٹر کا قیام عمل میں نہیں لایا جا سکا

قومی شناختی کارڈ ، ب فارم اور ڈیتھ سرٹیفیکٹ کے حصول کے لیے ڈیرہ اللہ یار میں خوار ہونے پر مجبور

ہفتہ 12 نومبر 2016 19:32

فرید آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 نومبر2016ء) ضلع صحبت پور کے قیام کو 4 سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود نادرا سنٹر کا قیام عمل میں نہیں لایا جا سکا قومی شناختی کارڈ ، ب فارم اور ڈیتھ سرٹیفیکٹ کے حصول کے لیے ڈیرہ اللہ یار میں خوار ہورہے ہیں عوامی حلقوں نے مطالبہ کیاہے کہ ضلع صحبت پور میں نادرا سنٹر کا قیام عمل لایا جا ئے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع صحبت پور کے قیام کو 4 سال سے زائد کا عرصہ گزر نے کے باوجود نادرا سنٹر کا قیام عمل میں نہیں لایا جا سکا نادرا سنٹر نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ضلع صحبت پور ایک گنجان آباد ضلع ہے جن کی آبادی لاکھوں پر مشتمل ہے جنھیں شناختی کارڈ کے حصول کے لیے ڈیرہ اللہ یار جانا پڑتا ہے جنھیں مسافت کے ساتھ مزید اخراجات برداشت کرنے پڑتے ہیں ضلع صحبت پور کے عوام کو سہولیات کے لیے صحبت پور کو ضلع کا درجہ تو دے دیا گیا ہے لیکن ضلع کا درجہ ملنے کے باوجود ضلعی نادرا سنٹر قائم نہیں ہو سکا جس کے باعث سہولیات عوام کے پہنچ سے دور ہیں عوامی حلقوں کے مطابق نادرا سنٹر ڈیرہ اللہ یار میں ضلع صحبت پور کے لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک بھی برتا جا تا ہے صحبت پور کے لوگوں کو شناختی کارڈ کے حصول کے لیے کئی کئی مرتبہ ڈیر اللہ یار جعفرآباد نادرا سنٹر کے چکر لگوائے جا تے ہیں پھر بھی بڑی تعداد میں لوگ ڈیٹا کی معمولی غلطیوں کے وجہ شناختی کارڈ کے حصول سے محروم ہیں عوامی حلقوں نے وفاقی وزیر داخلہ سے اپیل کی ہے کہ بلوچستان کے ضلع صحبت پور میں نادرا سنٹر کا قیام عمل میں لایا جا ئے ۔

متعلقہ عنوان :