نارویجن وزارت انصاف اور ایس ایم یو میں خواتین پر تشدد کے خاتمے کے لئے مشترکہ اقدامات پر اتفاق

خواتین پر تشدد کے واقعات کے خاتمے کے لئے موثر قوانین کا نفاذ سماجی ضرورت ہی: نارویجن وزارت قانون وانصاف اوسلو میں سینئر ممبر ایس ایم یو سلمان صوفی اور ایم پی اے بشریٰ انجم بٹ کی وزارت قانون انصاف کے دفاتر میں آمد،بریفنگ سینئر ممبر ایس ایم سلمان صوفی کی نارویجن حکام کو بریفنگ ‘خواتین کے تحفظ کیلئے حکومت پنجاب کے اقدامات سے آگاہ کیا

ہفتہ 12 نومبر 2016 18:33

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 نومبر2016ء) ناروے کی وزارت قانون وانصاف اور سپیشل مانیٹرنگ یونٹ لااینڈ آرڈر خواتین پر تشدد کے خاتمے کے لئے اشتراک کار سے اقدامات پر اتفاق کر لیا گیا ہے۔اوسلو میں سینئر ممبر ایس ایم یو سلمان صوفی اور رکن صوبائی اسمبلی بشریٰ انجم بٹ نے نارویجن وزارت قانون وانصاف کے دفاتر کا دورہ کیا۔اس موقع پر نارویجن وزارت انصاف کے حکام نے پاکستانی وفد کا پرتپاک خیرمقدم کیا اور انہیں ناروے کے نظام قانون وانصاف کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

نارویجن حکام نے بتایا کہ خواتین پر تشدد کے واقعات کے سدباب کے لئے موثر قوانین کا نفاذسماجی ضرورت ہے اورایسے موثر قوانین کی وجہ سے ایسے واقعات کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے۔انہوں نے پراسیکیوشن کے طریقہ کار سے بھی آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

سینئر ممبر ایس ایم یو سلمان صوفی نے نارویجن وزارت قانون وانصاف کے حکام کو حکومت پنجاب کی طرف سے خواتین کے تحفظ اور حقوق کے لئے کئے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا اور بتایا کہ حکومت صوبہ بھر میں تشدد کا شکار خواتین کی قانونی معاونت ،طبی سہولتوں اور سماجی بحالی کے لئے خصوصی مراکز وی اے ڈبلیو سی قائم کررہی ہے۔

جنوبی پنجاب کے مرکز ملتان میں انسداد تشدد نسواں مرکز جلد کام شروع کر دے گا۔نارویجن حکام نے حکومت پنجاب کی طرف سے خواتین کے تحفظ کے لئے کئے جانے والے اقدامات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے سراہا گیا اور اسے ناروے میں نافذ کرنے کے لئے زیر مشاہدہ لانے میں دلچسپی کا اظہار کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :