چینی کمیونسٹ پارٹی کی اندرونی نگرانی اور انتظام و انصرام کی پالیسیجاری

ہفتہ 12 نومبر 2016 17:46

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 نومبر2016ء) چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی نے نئے دور میں پارٹی کی اندرونی نگرانی اور انتظام و انصرام کی پالیسی جاری کردی۔ چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق متعدد غیر ملکی دانشوروں نے چینی کمیونسٹ پارٹی کی نئی پالیسیوں کو سراہتے ہوئے یہ خیال ظاہر کیا کہ یہ پالیسی نہ صرف چینی کمیونسٹ پارٹی بلکہ چینی عوام اور پوری دنیا کے لئے بڑی اہمیت کی حامل ہے۔

پاکستان کے اسلام آباد پالیسی سٹڈی انسٹیٹیوٹ کے سربراہ سہیل امین نے نشاندھی کی کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی مزکورہ پالیسی سے ظاہر ہوا ہے کہ چینی کمیونسٹ پارٹی زیادہ منصفانہ انداز میں ملک و قوم کے انتظام و انصرام کو بہتر بنانے کی بڑی خواہش رکھتی ہے۔ چینی کمیونسٹ پارٹی اپنی انتظامی صلاحیت کو بلند کرنے کی پھرپور کوشش کر رہی ہے تاکہ پارٹی کے رہنما ارکان کی طرف سے اختیارات کے استعمال کی زیادہ سخت نگرانی کی جائے تاکہ اختیارات کے معقول استعمال کی ضمانت دی جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی مزکورہ پالیسی سے یہ ثابت ہوگا کہ چینی کمیونسٹ پارٹی چین کے سوشلسٹ معاشرے کی تعمیر کے عمل میں مسلسل رہنما کردار ادا کرتی رہیگی۔2017میں چین ملک بھر میں کاربن کے اخراج ٹریڈنگ مارکیٹ کا آغاز کردے گامقامی وقت کے مطابق گیارہ تاریخ کو اقوام متحدہ کی مراکش موسمیاتی تبدیلیوں کی کانفرنس کے چینی سٹال میں چین کی کاربن کے اخراج ٹریڈنگ مارکیٹ کے نام سے موضوعاتی سرگرمی کا اہتمام کیا گیا۔

چین کی ترقی و اصلاح کی قومی کمیٹی کے تحت موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے محکمے کے نائب سربراہ جیانگ چو لی نے کہا کہ چین دو ہزار سترہ میں ملک بھر میں کاربن کے اخراج ٹریڈنگ مارکیٹ کا آغاز کردے گا۔جس میں پتھریلے مادے، کیمیائی صنعت ، تعمیراتی مواد، اسٹیل ، آلودہ اشیاء ، پاپر ماکانگ ، الیکٹریسٹی ، ایوی ایشن سمیت آٹھ ہائی توانائی اخراج کی صنعتوں کو تسلسل سیختم کیا جارہا ہے۔

موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجوں سے نمٹنے کے سلسلے میں یورپ چین تعاون کو فروغ دیا جائے۔ یورپی کانگریس کے وفد برائے امور چین کے سربراہ کا بیان۔ یورپی کانگریس کے وفد برائے امور چین کے سربراہ جو لینان نے گیارہ تاریخ کو برسلز میں امید ظاہر کی کہ یورپی یونین موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق اقوام متحدہ کی مراکش کانفرنس میں چین کے ساتھ مثبت تعاون کریگی تاکہ پیرس پروٹوکول کے نفاز کے عمل کو آگے بڑھایا جا سکے۔

مسٹر لینان نے کہا کہ چین اور یورپی یونین نے گزشتہ سال پیرس میں منعقد ہونے والے عالمی موسمیاتی اجلاس میں اہم کردار اد کیا ہے۔ دونوں فریقوں کو مراکش میں منعقد ہونے والے اجلاس میں نئی توانائی کے شعبے میں باہمی تعاون کو فروغ دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کو موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق اپنی پالیسیوں کی ترتیب نو کرنی چاہیے۔

اس طرح یورپی یونین کے رکن ملکوں کو گرین ہاؤس گیس کے نکاسی پر زیادہ سخت کنٹرول کرنا پڑیگا اور اس سے متعلق مالیاتی مسائل کو معقول طریقے سے حل کرنا ہو گا۔اسی دن مراکش کانفرنس میں شریک چینی وفد کے نمائندے چھن جی ہوا نے نامہ نگاروں کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق چین کی پالیسیوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئیگی۔ اور اس ضمن میں چین بھر پور انداز میں شرکت کریگا۔ چین کو توقع ہے کہ ترقی یافتہ ممالک اس سلسلے میں اپنا رہنما کردار ادا کریںگے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنے وعدوں کو پورا کریںگے۔